Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی گرین انیشیٹو کے جائزے کے لیے ریاض میں ورکشاپ

مملکت میں 10 بلین درخت لگانے کے ہدف کو حاصل کیا جائے گا( فائل فوٹو ایس پی اے)
سعودی گرین انیشیٹو فاریسٹیشن پلان کی سٹیڈی کرنے والی پہلی ورکشاپ کا اتوارکو انعقاد ہوا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق اس منصوبے کا مقصد سعودی عرب میں فاریسٹیشن کی حقیقت اور مستقبل کا مطالعہ کرنا ہے تاکہ آنے والے عشروں کے دوران ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے مملکت میں 10 بلین درخت لگانے یا 40 ملین ہیکٹر رقبے کی بحالی کے مساوی ہدف کو حاصل کیا جا سکے۔
پراجیکٹ کے نفاذ کے دوران منعقد ہونے والے بہت سے اجلاسوں میں سے یہ پہلا ہے جس کا مقصد معلومات اکٹھا کرنا، تجربات کا تبادلہ کرنا، کوششوں کو مربوط کرنا اور پراجیکٹ میں حصہ لینے والی مختلف جماعتوں کے درمیان شراکت کو چالو کرنا ہے۔
یہ ورکشاپس مالی، تعلیمی اور تحقیقی شعبوں کے علاوہ سرکاری، نجی شعبوں اور غیر منافع بخش شعبے کے لیے وقف ہوں گی۔
متعدد مقامی شراکت داروں اور بین الاقوامی ماہرین کے تعاون سے ان ورکشاپس کے انعقاد سےنیشنل سینٹر فار ویجیٹیشن کور اینڈ کمبیٹنگ ڈیزرٹیفیکیشن مملکت کی فاریسٹیشن کی حقیقت کا جائزہ لینے، اس کی مستقبل کی ضروریات کا تعین کرنے کے ساتھ ساتھ فیلڈ سروے اور قواعد کو نافذ کرنے کے لیے میکانزم تیار کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
یہ مرکز درخت لگانے، بیج پھیلانے، پودوں کی جگہوں کی حفاظت اور ان پر قابو پانے، تباہ شدہ جگہوں کی بحالی، تجاوزات کا پتہ لگانے، درختوں کی کٹائی کا مقابلہ کرنے، جنگلات اور قومی پارکوں کی حفاظت اور سرمایہ کاری کے ذریعے پودوں کے احاطہ کو بڑھانے کے لیے بڑی تعداد میں منصوبوں پر بھی کام کر رہا ہے۔
سعودی گرین انیشیٹو اور مڈل ایسٹ گرین انیشیٹو دونوں کا مقصد پورے خطے میں مجموعی طور پر 50 بلین درخت لگانا اور کاربن کے اخراج کو عالمی شراکت کے 10 فیصد سے زیادہ کم کرنا ہے۔

شیئر: