Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رمضان میں ’سوبیا کا شربت‘ اب پلاسٹک کی بوتلوں میں

 مشروب کی فروخت کے لیے پلاسٹک کی بوتلوں کی شرط تھی(فوٹو سبق)
سعودی عرب میں رمضان کی آمد کےساتھ ہی یہاں کا معروف روایتی مشروب ’سوبیا‘ کی فروخت شروع ہوجاتی ہے۔ 
اس سال بلدیہ کی جانب سے رمضان سے قبل سوبیا مشروب فروخت کرنے والوں کو ہدایت کردی گئی تھی کہ مشروب کو پولی تھین تھیلوں میں فروخت نہیں کیا جائے گا۔ 
 مشروب کی فروخت کے لیے پلاسٹک کی بوتلوں کی شرط عائد کی گئی تھی۔
بلدیہ کی جانب سے ہدایت پرعمل کرتے ہوئےاس سال پہلی مرتبہ روایتی مشروب’سوبیا‘ کو پلاسٹک کی بوتلوں میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ 
سبق نیوز کی جانب سے اس حوالے سے کیے جانے والے سروے میں بتایا گیا ہے کہ مکہ ریجن میونسپلٹی کی ہدایت پرعمل کرتے ہوئے سوبیا فروخت کرنے والوں نے اس سال مشروب خصوصی پلاسٹک کی بوتلوں میں فروخت کرنا شروع کردیا ہے۔
واضح رہے ’جو‘ سے تیار ہونے والا یہ مشروب رمضان کا خصوصی مشروب مانا جاتا ہے۔ رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی مملکت کےتمام شہروں میں اس مشروب کی فروخت بڑے پیمانے پرشروع کردی جاتی ہے۔ 
مشروب کی فروخت کے لیے سڑکوں پر سٹال لگائے جاتے ہیں جہاں ’سوبیا‘ کی فروخت کا سلسلہ مغرب کی اذان سے چند لمحات قبل تک جاری رہتا ہے۔    

 سوبیا اور املی کا شربت ہرجگہ فروخت ہوتا دکھائی دیتا ہے(فوٹو: سبق)

افطاری کے لیے دوسرا مشروب جو یہاں کی روایت کا حصہ ہے وہ املی کا شربت ہے۔ شاہراہوں پر لگائے گئے سٹالز پر سوبیا اور املی کا شربت ہرجگہ فروخت ہوتا دکھائی دیتا ہے۔
سعودی شہریوں اور عرب ممالک کے باشندوں کے افطاری دسترخوان پر یہ دومشروبات لازمی ہوتے ہیں۔ سوبیا اور املی کا شربت افطاری کا جزو خاص ہیں۔ 
دیگر مشروبات میں فریش جوسز بھی ہیں تاہم اس کی طلب اتنی زیادہ نہیں ہوتی جتنی سوبیا اور املی کے شربت کی ہوتی ہے۔ 

شیئر: