Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ میں بیوی پر وحشیانہ تشدد، بینائی چلی گئی، شوہر گرفتار

خاتون کو تیز دھار آلے سے زخمی کیا گیا تھا (فائل فوٹو: العربیہ)
سعودی عرب میں جدہ پولیس نے پراسیکیورٹر جنرل کے احکامات پرعمل کرتے ہوئے بیوی کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنانے مقامی شخص کوگرفتار کر کے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
عکاظ اخبار نے ادارہ پراسیکیوشن کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ جدہ کے ہسپتال میں ایک خاتون کو زخمی حالت میں لایا گیا جن کے جسم پر متعدد زخموں کے نشانات تھے۔ 
خاتون کو تیز دھار آلے سے زخمی کیا گیا تھا۔ ہسپتال کی انتظامیہ نے خاتون سے زخموں کے حوالے سے دریافت کیا تو انہوں نے بتایا کہ انہیں شوہر نے تشدد کر کے زخمی کیا ہے جس پر پولیس کو مطلع کیا گیا۔ 
واقعے کی اطلاع جیسے ہی پراسیکیوٹر جنرل کو ملی انہوں نے ملزم کو گرفتار کرنے کے احکامات صادر کیے۔ ساتھ ہی متاثرہ بچوں کو متعلقہ ادارے کی تحویل میں دینے کا حکم دیا۔ 
پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے اسے ادارہ پراسیکیوشن کے حوالے کردیا جہاں اس سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔
بچوں کو وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود کے ریجنل آفس کی تحویل میں دیا گیا جہاں کیس کے فیصلے تک ان کی بہتر دیکھ بھال کی جائے گی۔ 
العربیہ کے مطابق متاثرہ خاتون کی بہن نے ٹوئٹر پر بیان میں الزام لگایا کہ ’ملزم نے اس کی بہن کو تیز دھار آلے سے مارا، جس سے اس کے چہرے پر زخم آئے اور سرمیں فریکچر ہوگیا، جسم کی مختلف ہڈیاں ٹوٹ گئی ہیں۔‘
’بچوں کے سامنے اہلیہ پر تشدد کیا۔ تیز دھار آلے سے جسم اور چہرے پر متعدد مقامات پر کٹ لگائے جبکہ ایک آنکھ بھی ضائع کردی۔ زبان کاٹ دی جبکہ انگلیوں کو بھی تیز دھار آلے سے زخمی کیا۔

متاثرہ خاتون اس وقت سے ہسپتال میں زیرعلاج ہیں (فوٹو: العربیہ)

متاثرہ خاتون کی بہن نے مزید بتایا کہ ’بہنوئی کا رویہ گذشتہ چند ماہ سے تبدیل ہونے لگا تھا، دو ماہ قبل انہوں نے بہن کے سرکے بال کاٹے اور بھنویں مونڈ دیں اور دھمکی دی کہ اگر میکے گئی تو بیٹے کو قتل کردے گا۔‘
یہ واقعہ 19 رمضان کو پیش آیا تھا۔ متاثرہ خاتون اس وقت سے ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
ٹوئٹر پر بیان میں مزید کہا گیا کہ ’بہن پر وحشیانہ تشدد کے بعد بہنوئی نے انہیں طبی امداد دینے سے روکنے کے لیے کمرے میں بند کردیا۔‘
اخبار 24 کے مطابق متاثرہ خاتون کی بہن کے مطابق ’بہنوئی نے بہن کو کسی سے ملنے اور اطلاع دینے پر بھی پابندی عائد کررکھی تھی۔ پانچ دن تک وہ اسی حالت میں رہی حتیٰ کہ اس کی حالت غیر ہوگئی۔ کسی طرح گھر والوں کو اس تشدد کے بارے میں اطلاع ملی جنہوں نے پولیس کو مطلع کیا۔‘
سوشل میڈیا پر اس واقعے کے خلاف شدید ردعمل ہے۔ ٹوئٹرٹرینڈ #  الضحیہ منی انقذوھا (ظلم کا شکارمنی کو بچائیں) کے عنوان سے ہیش ٹیگ بن گیا ہے۔ 

شیئر: