Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عید پکنک کے لیے بلوچستان کے مشہور تفریحی مقامات

بلوچستان خوبصورت، دلکش اور حیرت انگیز مقامات سے بھرا پڑا ہے (فوٹو: ان سپلیش)
رقبے کے لحاظ سے پاکستان کے تقریباً نصف حصے پر مشتمل صوبہ بلوچستان خوبصورت، دلکش اور حیرت انگیز مقامات سے بھرا پڑا ہے۔
متنوع خصوصیات کے حامل جغرافیے اور خوبصورت لینڈ سکیپ سے سجی بلوچستان کی سرزمین پر سمندر، دریا، بلند و بالا پہاڑ، صحرا،جنگلات، آبشاروں، اور جھیلوں سمیت قدرت کے بہت سے رنگ و روپ دیکھنے کو ملتے ہیں۔
ان میں سے کچھ دلکش مقامات ایسے ہیں جہاں شہری چھٹیوں میں بالخصوص عید کے دنوں میں پکنک کے لیے بار بار جاتے ہیں۔

مولہ چٹوک ،خضدار

 
مولہ چٹوک خضدار میں قدرتی حسن کا ایک شاہکار ہے. یہ بلوچستان  ہی نہیں پاکستان کے خوبصورت  ترین قدرتی سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے۔
یہاں کی چھوٹی بڑی آبشاروں کا شفاف پانی جب قدرتی تالابوں میں گرتا ہے تو سیاحوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتا ہے۔
مولہ چٹوک کوئٹہ اور کراچی کے درمیان ضلع خضدار میں واقع ہے تاہم اس مقام تک پہنچنے کے لئے خضدار سے مزید تقریباً 70 کلومیٹر کا سفر کرنا پڑتا ہے ۔برساتی نالوں اور دشوار گزار پتھریلا راستہ ہونے کے باوجود یہ مقام نہ صرف بلوچستان بلکہ کراچی سمیت سندھ  سے آنے والے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنتا جارہا ہے۔

یہاں کی چھوٹی بڑی آبشاروں کا شفاف پانی جب قدرتی تالابوں میں گرتا ہے تو سیاحوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتا ہے۔ (فائل فوٹو: وکی میڈیا)

ٹریولر اور ٹورازم وی لاگر سیف اللہ کا کہنا ہے کہ مولہ چٹوک کی پوری وادی ہی ایک خوبصورت لینڈ سکیپ ہے، یہاں کی خوبصورتی دیکھنے والوں کو محسور کرلیتی ہے۔ سیاحت کے دلدادہ افراد کے لئے یہ کسی جنت سے کم نہیں۔

زنگی ناوڑ، نوشکی

کوئٹہ سے تقریباً 200 کلومیٹر دور نوشکی کے ریگستانی علاقے میں واقع زنگی ناوڑ جھیل  ایک خوبصورت قدرتی تفریحی مقام ہے۔

زنگی ناوڑ ہجرت کرنے والے پرندوں کا پسندیدہ ٹھکانہ ہے (فائل فوٹو: فیس بک)

ایک ہزار ایکڑ سے زائد رقبے پر پھیلی اس جھیل میں بارشوں کے بعد پانی آتا ہے تو اس کے قدرتی حسن کو چار چاند لگ جاتے ہیں ۔ ہجرت کرنے والے پرندوں کا یہ پسندیدہ ٹھکانہ ہے ۔

شین غر، شیرانی

 

شین غر ایک پرفضا اور سرسبز قدرتی تفریحی مقام ہے(فائل فوٹو: ٹریول پاکستان)

کوئٹہ سے تقریباً 400 کلو میٹر دور فاٹا اور افغانستان سے ملحقہ ضلع شیرانی عید پر سیاحوں کی توجہ کا مرکز رہتا ہے۔ اس خطے میں دنیا کا چلغوزوں کا سب سے بڑا قدرتی جنگل ہے۔
اس کے علاوہ یہاں زیتون کے قدرتی جنگلات بھی ہیں۔ شین غر یہاں کا ایک پرفضا اور سرسبز قدرتی تفریحی مقام ہے۔ نو ہزار فٹ بلند اس  پہاڑ پر شدید گرمیوں میں بھی موسم خوشگوار رہتا ہے۔
سیف اللہ بتاتے ہیں کہ انگریز دور میں یہ مقام سمر کیمپ کا درجہ رکھتا تھا، انہوں نے یہاں ایک ریزورٹ بھی بنا رکھا تھا جس کی حکومت بلوچستان نے حال ہی میں تزئین و آرائش کی ہے۔

سیلیازہ، ژوب

بلوچستان کے ضلع ژوب میں کوہ سلیمان کے دامن میں واقع یہ تفریحی مقام دریائے ژوب کے کنارے واقع ہے۔

اس تفریحی مقام کا عید اور تہواروں کے مواقع پر ہزاروں سیاح رخ کرتے ہیں۔ (فائل فوٹو: فیس بک)

اسلام آباد اور خیبر پختونخوا کو کوئٹہ سے ملانے والی شاہراہ کے قریب واقع اس تفریحی مقام کا عید اور تہواروں کے مواقع پر ہزاروں سیاح رخ کرتے ہیں۔

ہربوئی، قلات

قلات کے پہاڑی سلسلے میں واقع ہربوئی کی وجہ شہر صنوبر کے جنگلات ہیں۔

ہربوئی میں سینکڑوں اقسام کی جڑی بوٹیاں بھی پائی جاتی ہیں (فائل فوٹو: وکی میڈیا)

یہاں قدرتی چشمے ،جنگلی حیات اور سینکڑوں اقسام کی جڑی بوٹیاں بھی پائی جاتی ہیں۔ سرد علاقہ ہونے کی وجہ سے یہاں کا موسم گرمیوں میں خوشگوار رہتا ہے۔ اس لیے عید پر ہربوئی سیاحت کے لئے بہترین مقام ہے۔

وادی زیارت

کوئٹہ سے تقریباً 120 کلومیٹر دور وادی زیارت خوبصورت سیاحتی مرکز ہے۔

زیارت میں گرمیوں کا موسم خوشگوار رہتا ہے (فائل فوٹو: ٹوئٹر)

یہاں صنوبر کا دنیا کا دوسرا بڑا اور ہزاروں سال قدیم جنگل واقع ہے۔
قدرتی آبشاروں، سیب، چیری، آڑو اور زرد آلو کے سرسبز باغات اس کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کرتے ہیں۔
زیارت میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح سے منسوب قائداعظم ریذیڈنسی کے علاوہ یہاں کے معروف سیاحتی مقامات میں پراسپیکٹ پوائنٹ، بابا خرواری کا مزار، دوزخ تنگی  اورچکور تنگی  شامل ہیں۔
یہاں گرمیوں میں بھی موسم خوشگوار رہتا ہے۔

شیئر: