Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لندن کے فلیٹ میں خاتون کی لاش ڈھائی سال پڑی رہی، مالک مکان لا علم رہا

خاتون جنوب مشرقی لندن میں واقع اپنے فلیٹ میں رہتی تھیں۔ فوٹو: گارڈین
برطانوی خاتون کی لاش لندن میں واقع اپنے گھر میں ڈھائی سال تک پڑی رہی تاہم اتنا عرصہ مالک مکان اور ہمسائے لاعلم رہے۔ 
برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق 61 سالہ شیلہ سیلان کی موت جنوب مشرقی لندن میں واقع ان کے اپنے گھر میں واقع ہوئی تھی۔
لندن کی مقامی عدالت نے خاتون کی موت کی وجوہات جاننے کے لیے کارروائی کا آغاز کیا جس میں معلوم ہوا کہ خاتون کو آخری مرتبہ اگست 2019 میں دیکھا گیا تھا۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاش کے گل سڑ جانے کی وجہ سے موت کی وجہ کا تعین نہیں ہو سکا۔
خاتون کی لاش رواں سال فروری میں ڈھائی سال بعد ان کے فلیٹ سے ملی تھی۔
تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مالک مکان اور پولیس نے بہت سے ایسے مواقع چھوڑے جب خاتون کی موت کے بارے میں بروقت علم ہو سکتا تھا۔
ہمسائیوں نے عدالت کو بتایا کہ خاتون سے متعلق ہاؤسنگ ایسوسی ایشن اور پولیس سے بار بار رابطہ بھی کیا گیا تھا لیکن کوئی جواب نہیں مل سکا۔
خاتون اگست 2019 سے کرایہ نہیں ادا کر رہی تھیں جس کے بعد مالک مکان نے جون 2020 میں گیس کی سپلائی منقطع کر دی تھی۔
میٹروپولیٹن پولیس کے کنٹرولر نے بھی مالک مکان کو غلط معلومات کی بنیاد پر بتایا تھا کہ خاتون کو زندہ دیکھا گیا ہے۔
عدالتی افسر ڈاکٹر جولین مورس نے تحقیقات نمٹاتے ہوئے کہا کہ ’کوئی بھی موت افسوسناک ہوتی ہے لیکن کسی بھی موت کے متعلق دو سال سے زائد عرصے کے لیے لاعلم ہونا اور وہ بھی 2022 میں سمجھ سے باہر ہے۔‘

شیئر: