Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیکریٹری جنرل رابطہ عالم اسلامی کا دینی سفارت کاری شروع کرنے کا اعلان

صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے سیکریٹری جنرل رابطہ عالمی اسلامی ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ کو حکومت پاکستان کی جانب سے ہلالِ پاکستان عطا کیا ہے۔  
انہیں یہ اعزاز پاکستان میں یتیم بچوں کی کفالت، صحت، سماجی شعبوں اور پاکستان کے لیے خدمات کے اعتراف میں عطا کیا گیا ہے۔ 
اس سلسلے میں پیر کے روز ایوان صدر اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں وفاقی وزرا، پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر اور اعلٰی حکام نے شرکت کی۔  
بعد ازاں سیکریٹری جنرل رابطہ عالم اسلامی ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے صدر ڈاکٹر عارف سے ملاقات بھی کی۔  
اس موقع پر ڈاکٹر عارف علوی نے بین المذاہب کانفرنسوں، مکالموں اور اجلاسوں کے انعقاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’اسلامی معاشروں میں اعتدال پسندی، امن اور سماجی و اقتصادی انصاف کے فروغ کو یقینی بنایا جائے۔‘
 ان کا کہنا تھا کہ ’انڈیا کے مسلمانوں کو اسلاموفوبیا کے منفی اثرات سے بچانے کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔‘
اس موقع پر وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی مفتی عبدالشکور اور پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی بھی موجود تھے۔ 
صدر پاکستان نے مزید کہا کہ ’اسلاموفوبیا مسلمانوں کو درپیش سب سے بڑے چیلنجز میں سے ایک ہے اور اسلام سے متعلق دنیا میں پائے جانے والے خوف کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔‘
’اسلام دنیا کے لوگوں کے مابین امن، یکجہتی اور ہم آہنگی کا پیغام دیتا ہے۔ مختلف اقوام کے لوگوں کو اسلام کے حقیقی پیغام سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ 
صدر نے انڈیا میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ’وہاں اسلاموفوبیا کی جڑیں گہری ہیں اور اس کی ریاستی سطح پر سرپرستی بھی کی جارہی ہے۔‘

صدر عارف علوی کا کہنا ہے کہ ’اسلاموفوبیا مسلمانوں کو درپیش سب سے بڑے چیلنجز میں سے ایک ہے‘ (فائل فوٹو: پی آئی ڈی)

’انڈین مسلمانوں کو اسلاموفوبیا کے منفی اثرات سے بچانے کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے پاکستان کی انتہائی اہم مالی ضروریات اور سیلاب زدگان کی تکالیف کم کرنے کے لیے فراخ دلی سے مدد فراہم کرنے پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا۔ 
 سیکریٹری جنرل رابطہ اسلامی ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی فورمز پر اسلاموفوبیا کے خلاف آواز اٹھانے میں پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ 
دینی سفارت کاری، اسلام کے بہترین تشخص کا ذریعہ  
بعد ازاں سیکریٹری جنرل رابطہ عالم اسلامی نے پاکستان علما کونسل کے زیراہتمام پاکستان بھر کے علما، سجادہ نشینوں اور مذہبی سکالرز کے ساتھ ایک نشست سے خطاب کیا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ’اسلام کے بہتر تشخص کو اجاگر کرنے کے لیے دینی سفارت کاری کا آغاز کر رہے ہیں۔‘

سیکریٹری جنرل رابطہ عالم اسلامی کہتے ہیں کہ ’دینی سفارت کاری کے بعد ایک اسلامی انسائیکلوپیڈیا بھی تشکیل دیا جائے گا‘ (فوٹو: سکرین گریب)

’اس کا مقصد دنیا میں امن و امان کا ماحول پیدا کرنا ہے۔ اس سلسلے میں ریاض میں ایک عالمی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا جس کا دنیا بھر سے انتہائی مثبت ردعمل آیا ہے۔‘  
سیکریٹری جنرل رابطہ عالم اسلامی کا کہنا تھا کہ ’اس حوالے سے ہم نے کچھ اقدامات کرنے ہیں جن میں سب سے پہلے پوری دنیا میں دینی سفارت کاری کا ایک فورم قائم کرنا ہے۔‘
’اس کے بعد ایک اسلامی انسائیکلوپیڈیا تشکیل دینا ہے جس میں انسانی مشترکات کو جمع کیا جائے گا۔‘
سیکریٹری جنرل رابطہ عالم اسلامی نے کہا کہ ’مذہبی ہم آہنگی اور مذہبی آزادی کی اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ اس حوالے سے نہ صرف مسلمانوں بلکہ اقوام متحدہ کو بھی کردار ادا کرنا ہوگا۔‘

شیئر: