Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطری بینک کا نادہندہ برطانوی انجینیئر بغداد میں انٹرپول کے ذریعہ گرفتار

برائن گلینڈننگ پر 20 ہزار پاؤنڈ کا قرض واجب الادا تھا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
عراقی پولیس کی زیرحراست 43 سالہ برطانوی انجینیئر برائن گلینڈننگ قطری بینک کا قرض ادا کرنے میں ناکامی پر قطر کے حوالے کیا جا رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق گارجین کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانوی انجینیئر کو 12 ستمبر کو بغداد ائیرپورٹ پر انٹرپول کے ذریعے گرفتار کیا گیا تھا، اور تب سے حوالگی کی سماعت کے انتظار میں پولیس کے ایک سیل میں رکھا گیا ہے۔

برائن گلینڈننگ کو بغداد میں طویل مدت کے لیے حراست میں جانے کا خطرہ ہے۔ (فوٹو: عرب نیوز)

برائن گلینڈننگ کے اہل خانہ کے مطابق ان پر سنہ 2018 میں خلیجی ریاست میں کام کے دوران لیا گیا 20 ہزار پاؤنڈ کا قرض تھا، جس کی قطر کے بینک میں ادائیگی نہ کیے جانے پر گرفتاری کے لیے انٹرپول نوٹس جاری ہوا تھا۔
گارجین کے مطابق برائن گلینڈننگ کی اہلیہ کمبرلی نے بتایا ہے کہ اس کرسمس پر بیمار ہونے اور سکاٹ لینڈ میں ملازمت سے ہاتھ دھونے کے بعد ان کے شوہر نے اپنا قرض ادا کرنے کے لیے انتظام کر لیا تھا۔
کمبرلی کا کہنا ہے کہ قطر نیشنل بینک کو ماہانہ ادائیگی کی جا رہی تھی اور ہم باقاعدہ بینک کے ساتھ  رابطے میں تھے۔
دریں اثنا عراق میں یہ اصول نافذ نہیں کہ گرفتاری کے 45 دنوں کے اندر حوالگی کی درخواست کی جانی چاہیے، لہذا گلینڈننگ کو بغداد میں طویل مدت کے لیے حراست میں لیے جانے کا خطرہ ہے۔

برائن گلینڈننگ کو حوالگی کی سماعت کے انتظار میں پولیس سیل میں رکھا گیا ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

گارجین کے مطابق قطر کی جانب سے تاحال برطانوی انجینئر کی حوالگی کی درخواست دائر نہیں کی گئی۔
برطانوی کی ایک این جی او کی عہدیدار رادھا سٹرلنگ نے قطر پر انٹرپول کے نظام کو غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔
رادھا سٹرلنگ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس طرح کے متاثرین کے رشتہ داروں کو اکثر اپنے پیاروں کو طویل عرصے تک جیل میں جانے سے روکنے کے لیے واجب الادا رقم سے زیادہ ادا کرنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔

شیئر: