Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بحری سیاحت کے تربیتی پروگرام میں سعودی خواتین کی شمولیت

میرے پاس غوطہ خوری کا لائسنس بھی ہے اور سمندر سے گہرا رشتہ ہے۔ فوٹو عرب نیوز
بحیرہ احمر اور خلیج عرب میں سمندری سیاحت کے فروغ کے لیے سعودی خواتین کو اپنی کشتیاں خریدنے اور اس ضمن میں تربیت حاصل کرنے کی جانب راغب کیا جا رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ینبع میں بارڈر ٹریننگ گارڈ پروگرام نے کئی سرکاری محکموں کے تعاون سے حال ہی میں گیارہ سعودی خواتین کو میرین سے متعلق  ڈرائیونگ لائسنس جاری کئے ہیں۔

سعودی خواتین میرین کے شعبے میں آنے کے لیے پرعزم ہے۔ فوٹو عرب نیوز

ایک معروف تنظیم جو ریاضہ کے نام سے جانی جاتی ہے یہاں خواتین کو کشتیوں کے مالکانہ حقوق حاصل کرنے کے لیے قرضے فراہم کر کے اس میرین پروگرام کی حمایت کر رہی ہے۔
ینبع کوآپریٹو سوسائٹی فار فشرمین کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے صدر حامد الجہنی نے بتایا ہے کہ سعودی خواتین کو کشتی چلانے کی تربیت دینے کے لیے ماہرین کو ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔
اس کےعلاوہ سمندری سیاحت سے منسلک پیشہ ور افراد نے 10 روزہ عملی اور پانچ روزہ نظریاتی تربیتی پروگراموں کی تیاری میں بھی مدد کی ہے۔
حامد الجہنی نے بتایا کہ ہم نے کشتی چلانے، ماہی گیری کرنے اور سیاحت کی غرض سے گہرے سمندر میں جانے کے لیے ایسے تجربہ کار رہنماؤں کی خدمات حاصل کی ہیں جو  ینبع کے تمام سیاحتی علاقوں کو اچھی طرح جانتے ہیں۔

میرین ڈرائیونگ لائسنس پروگرام کا اعلان ہوا تو لگا خوابوں کی تعبیر مل گئی۔ فوٹو ٹوئٹر

حامد الجہنی نے بتایا ہے کہ ہماری تنظیم سعودی وژن 2030 کے پیش نظر سعودی خواتین کو میرین کے شعبے میں کاروبار کو فروغ دینے کا موقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر تنظیم کی جانب سے سعودی  خواتین کے لیے تربیتی کورس کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں 100 سے زیادہ خواتین شامل ہونے کی خواہشمند ہیں۔
ینبع کوآپریٹو سوسائٹی کی جانب سے کشتی چلانے کا لائسنس حاصل کرنے والی گیارہ خواتین میں شامل رحمہ المجنونی نے بتایا ہے کہ ہماری صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے کوسٹ گارڈز کی جانب سے اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ ہم کشتی چلانے کا لائسنس حاصل کرنے کی مستحق ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہم کشتی پر سفر کرنے کے ساتھ ساتھ سمندر کے اندر نیویگیشن کے ذریعے راستہ تلاش کرنے اور دیگر ہنر سیکھنے کا شوق رکھتی ہیں۔

کورس میں کشتی محفوظ جگہ لے جانا اور لائف جیکٹس کا استعمال شامل ہے۔ فوٹو عرب نیوز

رحمہ المجنونی نے مزید کہا ہے کہ ہم سمندری ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے والی ابتدائی خواتین میں شامل ہیں اب ہم اس شعبے میں مزید سعودی خواتین اور لڑکیوں کی بہترین طریقے سے مدد کریں گی۔
یہاں موجود سعودی خاتون جو بین الاقوامی غوطہ خوری کی انسٹرکٹر بھی ہیں انہوں نے بحیرہ احمر میں موجود مرجان کی چٹانوں کی دلکشی کا ذکر کرتے ہوئے ینبع کوآپریٹو سوسائٹی کے کاوش کوسراہا ہے۔
تربیتی پروگرام میں شامل مے قندیل کا کہنا ہے کہ مجھے بچپن سے ہی سمندری سرگرمیوں سے جنون کی حد تک محبت تھی، انہوں نے کہا کہ ہم ایک بے مثال دور میں رہ رہی ہیں جہاں خواتین کو بااختیار بنایا جا رہا ہے اور خواتین اب اپنے خواب سچ ثابت کرنے کے قابل ہیں۔

ابتدائی تربیتی کورس میں100خواتین شمولیت کی خواہشمند ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

تربیتی پروگرام میں کامیاب ہونے والی خاتون ملاک الجہنی نے بتایا کہ میرے پاس غوطہ خوری کا لائسنس بھی موجود ہے اور سمندر سے میرا بہت گہرا رشتہ ہے اور اب میں ینبع میں خواتین اور بچوں کے لیے انسٹرکٹر بننا چاہتی ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ جب یہاں میرین ڈرائیونگ لائسنس پروگرام کی پہلی کلاس کا اعلان ہوا تو میں نے اسے اپنے خوابوں کی تعبیر سمجھتے ہوئے فوری طور پر اس میں حصہ لیا۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے تربیتی پروگرام میں مختلف مہارتیں حاصل کرنا تھا جس میں مختلف سمندری حالات میں کشتی کو محفوظ جگہ پر لے جانا، لائف جیکٹس کا استعمال اور بین الاقوامی معیار کے مطابق دیگر مطلوبہ تربیت حاصل کرنا تھا۔
 
  • واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: