Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں گرین انیشیٹو کے خوبصورت منصوبے

گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج اور ماحولیاتی آلودگی میں کمی ہو گی۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی دارالحکومت ریاض کے فضائی راستے سے گذرتے ہوئےشہر اور گردونواح میں پھیلے ہوئے سبزہ زارخوبصورت نظر آتے ہیں جب کہ ایک دہائی سے بھی کم عرصہ قبل ایسا نہیں تھا۔
عرب نیوز کے مطابق دور دور تک یہ علاقہ زیادہ تر صحرائی منظر پیش کرتا تھا تاہم مملکت نے حالیہ برسوں میں حیاتیاتی نشوونما کی حفاظت اور بحالی کے لیے سخت محنت کی ہے۔
اس علاقے میں زمین کی تزئین کے طو رپر پورے علاقے کو سبزہ زاروں میں تبدیل کرکے زیادہ پائیدار مستقبل کا انتخاب کیا گیا ہے۔
اس صورتحال کے پیش نظرسعودی  ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیرنگرانی گزشتہ سال سعودی گرین انیشیٹو اور مشرق وسطیٰ کے گرین انیشیٹو کا آغاز کیاگیا۔
اس منصوبے میں ہوا سے کاربن کم کرنے، زمین کے معیار کو بہتر کرنے اور زندگی کے معیار کو مستحکم کرنے کے لیے دنیا کے بڑے جنگلات کے منصوبے شامل ہیں۔
اس منصوبے کے تحت سعودی گرین انیشیٹو فورم کا دوسرا ایڈیشن مصر کے تفریحی شہر شرم الشیخ میں 11تا 12 نومبر اقوام متحدہ کے موسمیاتی سربراہی اجلاس کے تحت منعقد کیاگیا۔

کم بارشوں سے گرد وغبار کے طوفان کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

اس موقع پر سعودی ولی عہد نے کہا کہ ہم  عالمی پیمانے پر تیل پیدا کرنے والے اہم ملک کے طور پر موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے اپنی ذمہ داری سے پوری طرح آگاہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح ہم نے تیل اور گیس کے دور میں توانائی کی منڈیوں کو مستحکم کرنے میں قائدانہ کردار ادا کیا ہے اسی طرح ہم گرین انیشیٹو کی قیادت کے لیے بھی کام کریں گے۔
خطے میں گرم آب و ہوا پہلے ہی مملکت اور مشرق وسطیٰ  کے وسیع علاقے پر اپنا اثرانداز ہو رہی ہے جس میں کم بارشوں کے باعث گرد وغبار کے طوفان کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

خطے کو سبزہ زاروں میں بدل کر پائیدار مستقبل کا انتخاب کیا گیا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

سعودی گرین انیشیٹو اور مشرق وسطیٰ کے گرین انیشیٹو جیسے اقدامات مملکت اور اس کے ساتھ ساتھ  وسیع تر خطے کو موسمیاتی تغیرات کے اثرات کے مطابق ڈھالنے کے منصوبے ہیں۔
یہ تمام منصوبے ایسی ٹیکنالوجیز اور طریقوں کو اپنانے کے لیے بنائے گئے ہیں جو گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج اور دیگر ماحولیاتی آلودگیوں کو کم کریں گے۔
 
  • واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: