Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کشمیر فائلز احمقانہ فلم، آسکر کیوں نہیں مل رہا؟‘

انڈیا کے اداکار پراکاش راج نے مشہور بالی وُڈ فلم ’دی کشمیر فائلز‘ کو احمقانہ ترین فلموں میں سے ایک قرار دے دیا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق پراکاش راج نے ایک تقریب کے دوران فلم دی کشمیر فائلز پر بد ترین تنقید کرتے ہوئے اسے احمقانہ ترین فلموں میں سے ایک قرار دیا اور اس کے علاوہ فلم کے پروڈیوسر کو ’بے شرم‘ بھی کہا۔
پراکاش راج کہتے ہیں کہ ’دی کشمیر فائلز ان احمقانہ فلموں میں سے ایک ہے لیکن ہمیں معلوم ہے کہ اسے کس نے پروڈیوس کیا ہے۔‘
یہ شرم سے عاری فلم ہے۔ انٹرنیشنل جیوری نے اس فلم پر تھوکا بھی نہیں ہے لیکن اس کے بنانے والوں کو ابھی تک شرم نہیں آئی۔ فلم کا ہدایتکار چیخ رہا ہے کہ مجھے آسکر ایوارڈ کیوں نہیں مل رہا؟‘
سنگھم کے جے کانت شکرے نے مزید کہا کہ ’میں آپ کو بتاتا چلوں کہ میڈیا بہت حساس ہے۔ آپ یہاں پروپیگنڈا فلمیں بنا سکتے ہیں۔ مجھے علم ہے، میرے ذرائع کے مطابق انہوں ںے دو ہزار کروڑ روپے صرف ایسی فلمیں بنانے کے لیے مختص کیے ہیں۔ آپ ہر وقت لوگوں کو بے وقوف نہیں بنا سکتے ہیں۔‘
سنہ 2022 میں ریلیز ہونے والی فلم ’دی کشمیر فائلز‘ بالی وُڈ کے ہدایتکار ویویک اگنی ہوتری کی فلم تھی جس کی کہانی انڈیا کے زیر انتظام کشمیر سے ہندو پنڈتوں کی ہجرت کےگردگھومتی ہے۔
اس فلم نے دائیں بازو کے سوچ کی حامل عوام اور سیاسی جماعتوں میں خوب شہرت حاصل کی جس کے بعد یہ 2022 کی بلاک بسٹر ہندی فلم رہی۔

فلم کی مرکزی کاسٹ میں انوپم کھیر، پلاوی جوشی، درشن کمار اور بھاشا سنبلی شامل ہیں۔ اس سے قبل گزشتہ سال اس فلم کے بارے میں ایک اور تنازع دیکھنے میں آیا تھا جب 53ویں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا میں شریک اسرائیلی فلم میکر ناڈو لاپیڈ نے فلم کو ’عریاں‘ اور ’پروپیگنڈا‘ قرار دیا تھا۔
ناڈو لاپیڈ نے کہا تھا کہ ’ہم سب دی کشمیر فائلز فلم کو دیکھ کر حیران اور پریشان تھے، یہ ایک پروپیگنڈا اور عریاں فلم لگی ہے جو کے فنونِ لطیفہ کی ایسی تقریب کے لیے بالکل بھی موزوں نہیں ہے۔‘
 

شیئر: