Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نو سالہ سعودی لڑکی جو کھیل ہی کھیل میں ماہر گھڑ سوار بن گئی

کم عمرسعودی لڑکی جود العوفی کھیل ہی کھیل میں ماہر گھڑسوار بن گئی ہیں۔ انہوں نے تفریح کے طورپر گھڑسواری کی، جو شوق میں بدل گئی اور اس میں مہارت حاصل کی۔ 
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق نو سالہ جود العوفی کا شمار اس وقت ماہر گھڑسوار لڑکیوں میں ہونے لگا ہے۔
جود العوفی اب بیشتر فارغ وقت گھڑسواری اورگھوڑے کی دیکھ بھال میں گزارتی ہیں۔
کم عمرسعودی گھڑ سوار نے بتایا کہ ’دو برس قبل اپنے والد کے ہمراہ اصطبل میں گئی جہاں تفریح کے لیے گھوڑے پرسواری کی۔ اس کے بعد گھڑسوار بننے کا شوق ہوا جس کا اظہار والد سے کیا جنہوں نے میرے شوق کو دیکھتے ہوئے اس کا اہتمام کردیا‘۔
’والد نے مجھے ایک عربی النسل کا گھوڑا خرید کر دیا اورایک ٹریننرکی زیرنگرانی میں اپنے شوق کی تکمیل میں مصروف ہو گئی۔‘
انہوں نے بتایا ’گھڑسواری کی ابتدائی تربیت والد سے حاصل کی۔ اس وقت صرف ویک اینڈ پروالد کے ہمراہ گھڑسواری سیکھنے کے لیے جایا کرتی تھی بعدازاں باقاعدہ گھڑسواری کی تربیت حاصل کرنا شروع کر دی۔‘

جود العوفی اس وقت باقاعدہ گھڑسوار کے طورپر جانی جاتی ہیں (فوٹو: ایس پی اے)

جود العوفی اس وقت باقاعدہ گھڑسوارکے طورپر جانی جاتی ہیں وہ رکاوٹوں کو عبور کرنے، آگ کے اوپرسے چھلانگ لگانے کےعلاوہ تنگ راستوں پرگھوڑے کو ماہرانہ انداز میں دوڑاتی ہیں۔ 
کم عمرجود العوفی کا کہنا ہے کہ ’گھڑسواری سے انہیں خود اعتمادی حاصل ہوئی ہے۔‘
اپنے ہم عمروں کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’گھڑسواری ایک بہترین کھیل اور تفریح ہے مگرضروری ہے کہ اسے ماہر ٹریننر کے ذریعے سیکھا جائے۔‘ 

شیئر: