Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وادی نجران میں مٹی سے بنے 33 قریے جو سیاحوں کو دعوت نظارہ دیتے ہیں

’ اصلاح و مرمت کر کے دیہی سیاحت کو فروغ دیا جائے گا‘ (فوٹو: ایس پی اے)
وادی نجران کے دونوں جانب کچی مٹی کے  33 قریے آباد ہیں۔ مغرب سے لے کر مشرق تک شمال سے لے کر جنوب تک یہ قریے اپنی خاص پہچان کے ساتھ  دعوت نظارہ دیتے ہیں۔ 
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق مقامی باشندوں نے عظیم الشان تاریخی ورثے  کے احیا کا پروگرام بنایا ہے۔ تاریخی قریوں کی عمارتیں منفرد طرز تعمیر کی حامل ہیں۔ یہ سبزہ زاروں، خوبصورت پارکوں، وادی نجران کے دونوں کناروں پر لگے کھجور کے درختوں اور ماحولیاتی حسن کا حسین سنگم ہیں۔ 

 یہاں ایک اور عمارت ہے جو ’المقدم‘ کے نام سے جانی جاتی ہے (فوٹو: ایس پی اے)

’الدروب‘ کے مالکان نے طے کیا ہے کہ نجران میں کچی مٹی کے قدیم گھروں اور محلوں کی اصلاح و مرمت کر کے دیہی سیاحت کو فروغ دیا جائے گا۔ 
یہاں عمارتوں اور محلوں کے نام مختلف ہیں تاہم شکل و صورت اور طرز تعمیر کے حوالے  سے ایک خاص قسم کی یگانگت رکھتے ہیں۔ عمارتوں کی تعمیر میں پتھر، مٹی، لکڑی استعمال کی گئی ہے۔

تمام کمروں کا رخ عمارت کے صدر دروازے کی جانب ہے (فوٹو: ایس پی اے)

الدرب کی عمارتیں سات سے نو منزلہ ہیں ان میں سے ہر ایک کی چھت پر ایک کمرہ بنا ہوا ہے، جسے الخارجہ کہا جاتا ہے۔ جس سے الدرب کا پورا منظر دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ کمرہ عام طور پر فیملی یا خاندان کے  سربراہ کے لیے مختص ہوتا ہے۔ 
الدرب میں ایک کنواں ہے جسے ’الحسی ‘ کہا جاتا ہے۔ یہاں ایک عمارت واقع ہے جسے ’المشولق‘ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے یہ انگریزی حرف (یو) کے طرز پر بنی ہوئی ہے یہ دو سے تین منزلہ ہے اس کا امتیازی وصف یہ ہے کہ اس کے تمام کمروں کا رخ عمارت کے صدر دروازے کی جانب ہے۔ یہاں ایک اور عمارت ہے جو ’المقدم‘ کے نام سے جانی جاتی ہے۔ 

’المقدم‘ کی زمینی منزل بیٹھک اور کمرے گودام کے طور پر استعمال کیے جاتے ہیں (فوٹو: ایس پی اے)

یہ تین منزلہ ہے اس کا ایک احاطہ ہے اس کی زمینی منزل بیٹھک اور کمرے گودام کے طور پر استعمال کیے جاتے ہیں۔ یہاں ’المربع‘ نام کی بھی ایک عمارت ہے اس کی انفرادیت یہ ہے کہ اس کے تمام کونے  ایک جیسے ہیں۔ 
الدرب میں قلعے اور چھاؤنیاں بھی ہیں جو دائرہ نما ہیں۔ ان کی اصلاح و مرمت کا کام عام معماروں کے بس کی بات نہیں۔ یہ کام وہی مقامی باشندے کر رہے ہیں جو ان کے طرز تعمیر سے واقف ہیں اور انہیں معلوم ہے کہ کون سی مٹی کو کس طرح سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: