ٹائٹن آبدوز کا ملبہ نکال لیا گیا، انسانی باقیات ملنے کا امکان
یہ ملبہ شمالی بحر اوقیانوس کی سطح سے 12 ہزار فٹ نیچے سے اٹھایا گیا تھا۔ (فوٹو: اے پی)
امریکی کوسٹ گارڈ نے کہا ہے کہ سمندر کی گہرائی میں تباہ ہونے والی ٹائٹن آبدوز کے ملبے سے انسانی باقیات ملنے کا امکان ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بدھ کو یہ خبر اس اعلان کے چند گھنٹے بعد سامنے آئی کہ ٹائٹن کا ملبہ کینیڈا کے شہر سینٹ جانز پہنچ گیا ہے۔
شمالی بحر اوقیانوس میں ٹائی ٹینک کے ملبے کو دیکھنے کے لیے جانے والی ٹائٹن آبدوز پھٹ کر تباہ ہو گئی تھی اور کپتان سمیت اس میں سوار پانچوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
یہ ملبہ شمالی بحر اوقیانوس کی سطح سے 12 ہزار فٹ نیچے سے اٹھایا گیا تھا۔ ٹائٹن کے مختلف ٹکڑوں کو کینیڈین کوسٹ گارڈ کی بندرگاہ پر اتارا گیا۔
سمندر کی تہہ سے ملبے کا ملنا اور جانچ پڑتال اس تفتیش کا ایک اہم حصہ ہے کہ ٹائٹن گزشتہ ہفتے کیوں پھٹی۔ 22 فٹ لمبی آبدوز کے ملبے کی کئی دنوں سے تلاش اور بالآخر بازیافت نے دنیا کی توجہ حاصل کر لی ہے۔
امریکی کوسٹ گارڈ کے چیف کیپٹن جیسن نیوباور نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ ’ٹائٹن کے تباہ کن نقصان کا سبب بننے والے عوامل کو سمجھنے کے لیے ابھی کافی کام کرنا باقی ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ایسا سانحہ دوبارہ رونما نہ ہو۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ان ممکنہ انسانی باقیات کو امریکہ لایا جائے گا جہاں طبی ماہرین ان کا باقاعدہ معائنہ کریں گے۔‘
کیپٹن جیسن نیوباور کا کہنا تھا کہ کوسٹ گارڈ نے دھماکے کی اعلٰی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی کوسٹ گارڈ کے مطابق میرین بورڈ آف انویسٹی گیشن امریکہ کی ایک بندرگاہ پر ملبے کے ٹکڑوں سمیت شواہد کا تجزیہ اور جانچ کرے گا۔