Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان اور امارات کے درمیان تجدید توانائی سے متعلق مفاہمتی یادداشت پر دستخط

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور پاکستان کے درمیان قابل تجدید توانائی کے شعبے میں تعاون کی ایک مفاہمی یادداشت پر دستخظ کیے گئے ہیں۔
جمعرات کو اسلام آباد میں متحدہ عرب امارات کے وزیر صنعت و ٹیکنالوجی سلطان احمد الجابر اور پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کی موجودگی میں مفاہمت کی اس یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
تقریب کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ’متحدہ عرب امارات کے ساتھ ہمارے مثالی تعلقات ہیں۔ امارات نے ہمیشہ ہماری ایک سے زائد طریقوں سے مدد کی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’متحدہ عرب امارات کے ساتھ آج ایک لینڈ مارک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ اس ایم او یو پر دستخط ہونا خوش آئند ہے۔‘
’ہم نے 10 ہزار میگا واٹ کے سولر پینل کے منصوبے کے سرمایہ کاروں کو متوجہ کرنے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔‘
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ ’آئی ایم ایف سے ڈیل میں متحدہ عرب امارات کا کلیدی کردار ہے۔‘
متحدہ عرب امارات کے وزیر صنعت و ٹیکنالوجی سلطان احمد الجابر نے کہا کہ ’یو اے ای اور پاکستان کے تعلقات ہمیشہ خصوصی نوعیت کے رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہمیں ہمیشہ ہماری قیادت کی جانب سے ہدایت کی جاتی ہے کہ ہم دونوں ممالک کے درمیان دلچسپی کے مشترک شعبوں میں تعاون کو بڑھائیں۔‘
’ہم نے اس دورے کے دوران پاکستان کی موسمیاتی تبدیلی کی وزیر اور ان کے دیگر رفقا کار کے موسمیاتی تبدیلی پر ایک نتیجہ خیز قسم کے ایکشن پلان پر بات چیت کی۔‘
اماراتی وزیر کے مطابق ’ہمیں امید ہے کہ ہم موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے بہتر سائنسی حل کی جانب پیش رفت کریں گے۔‘
’موسمیاتی تبدیلی سے متعلق ہونے والی کانفرنس ’کوپ28‘ کا میزبان ہونے کے حیثیت سے ہم کوشش کریں گے تمام ممالک کو ایسا ماحول فراہم کیا جس میں مسائل اور ان کے حل پر کھل کر بات چیت ہو سکے۔‘
’کوپ 28 کے سربراہ کے حیثیت سے ہمارا یہ وعدہ ہے کہ ہم ایک جامع اور سب کو شامل کرنے والا پروگرام پیش کریں گے۔‘
سلطان احمد الجابر نے مزید کہا کہ ’آج ہونے والا معاہدہ بھی آگے کی جانب ایک اہم قدم ہے جس سے قابل تجدید توانائی  کو فروغ دیا جا سکے گا۔‘

شیئر: