Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کینسر سے مکمل شفا پانے والا سعودی بچہ فارس کاشمیری

ہماری زندگی میں آنے والی مشکلات ہمیشہ انسان کو مضبوط بناتی ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی خاتون نسمہ الملا نے سوچا کہ شاید اب سب کچھ ختم ہو گیا جب ڈاکٹروں نے ان کے پانچ سالہ بیٹے فارس کاشمیری کو بلڈ کینسر جیسے موذی مرض کی تشخیص کی۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی ماں نے بتایا کہ 2019 میں جب بیٹے کی بیماری کا پتہ چلا تو مجھے ایک خوفناک حقیقت کا سامنا تھا اور میں جانتی تھی کہ رواں دواں زندگی کو دوبارہ ترتیب دینا ہوگی۔

نسما نے ہسپتال میں علاج کروانے کی تصاویر شیئر کی ہیں۔ فوٹو انسٹاگرام

نسمہ الملا نے اس صورتحال کے لیے مثبت انداز اپنانے کا انتخاب کیا کیونکہ وہ جانتی تھیں کہ زندگی میں آنے والی مشکلات ہمیشہ انسان کو مضبوط بناتی ہیں۔
ایک ماں کے طور پر انہوں نے اپنے  بچے کی ضروریات پر توجہ دی اور محسوس کیا کہ فارس کی ذہنی اور جسمانی صحت کے لیے انہیں اپنے اعصاب کو مستحکم رکھنے کی ضرورت ہے۔
فارس ابھی بہت چھوٹا تھا اور اس بیماری کا سامنا کرنے کے لیے اسے سمجھانا مشکل تھا کہ کینسر سے شفایاب ہونے کے لیے مریض کو کیموتھراپی جیسے صبر آزما علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔
نسمہ نے بتایا کہ جدہ کے کنگ عبدالعزیز میڈیکل سٹی میں قائم شہزادی نورہ آنکولوجی سینٹر میں سعودی ہیلتھ کیئر سسٹم کی مدد سے فارس کا علاج  بالکل مفت کیا گیا۔
کیموتھراپی کے ہر سیشن کے بعد حوصلہ افزائی کے لیے فارس کو تحائف ملتے جس کے باعث میرے بچے نے ہسپتال جانے اور علاج مکمل کرانے پر توجہ برقرار رکھی۔

مریض کو کیموتھراپی جیسے صبرآزما علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔ فوٹو انسٹاگرام

ہسپتال کی جانب سےحوصلہ افزائی کے اس حیرت انگیز طریقہ کار کے باعث فارس اپنے کیموتھراپی کے تجربے کو تکلیف دہ نہ سجھتا بلکہ دوسرے سیشن کا انتظار کرتا کہ مرض سے جلد شفا یاب ہو۔
فارس کی والدہ نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے 2022 تک ان کے بیٹے کے 95 فیصد تک تندرست ہونے کا امکان ظاہر کیا تھا جو کہ اب مکمل صحت یاب ہو چکا ہے۔
فارس کاشمیری اب مکمل صحت مند  ہو چکا ہے اور اپنی عمر کے بچوں کی تمام سرگرمیوں سے لطف اندوز ہو رہا ہے۔
کینسر سے لڑنے والے بچوں کے لیے فارس کا پیغام ہے کہ 'آپ ٹھیک ہو جاؤ گے۔'

کیموتھراپی کے ہر سیشن کے بعد فارس کو تحائف ملتے رہے۔ فوٹو انسٹاگرام

 
دریں اثنا نسمہ الملا نے بتایا کہ میں نے اپنے بیٹے کے علاج معالجے کی تفصیلات سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلانے کا فیصلہ کیا۔
سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو جدہ کے مقامی ہسپتال نیشنل گارڈ ہسپتال کی جانب سے پذیرائی ملی ہے۔
سوشل میڈیا کے ذریعے اس مرض سے آگہی مہم کا مقصد ایسی خواتین یا ماؤں کی حوصلہ افزائی یا ہمت دلانا ہے جو بچوں کے معاملے میں مجھ جیسی کیفیت سے گزر رہی ہیں۔
نسما الملا نے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اپنے بیٹے کے ہسپتال میں علاج کروانے کی تصاویر شیئر کی ہیں جس میں ایسے مرض میں مبتلا افراد خاص طور پر ایسی مائیں جن کے بچے کینسر میں مبتلا ہیں ان کے لیے مثبت پیغام ہے۔
سوشل میڈیا کے حوالے سے اب کئی مائیں اور دیگر خواتین یہ چاہتی ہیں کہ اس عمر کے بچوں میں کینسر کی علامات کے بارے میں مکمل آگہی مہم جاری رکھیں۔

نسما کمیونٹی کے نام سے مرکز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فوٹو انسٹاگرام

نسمہ الملا نے نسما کمیونٹی کے نام سے ایک مرکز قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے جس میں ایسی ماؤں کی مدد کی جا سکے اور ان کا معیار زندگی برقرار رکھا جائے جو اپنے بچے کو اس بیماری میں مبتلا ہونے کا سن کر پریشان ہو جاتی ہیں۔
اس مرکز میں یوگا کے ساتھ دماغی تناؤ سے نمٹنے کے طریقہ کار کے علاوہ صحت کے حوالے سے مختلف کلاسیں، طبی ورکشاپس، تفریحی سرگرمیاں اور اس مرض سے متعلق آگاہی کے لیے ڈاکٹروں سے مشورے کے لیے ملاقاتوں کا انتظام کیا جائے گا۔
نسما الملا نے بتایا کہ ہمارا یہ مرکز ریاض اور جدہ میں بہت سے پروگراموں کی میزبانی کر رہا ہے۔ طبی شعبے سے منسلک افراد اور ماہرین کے ساتھ مل کر مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔
 

شیئر: