Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب 2030 تک لاجسٹک پرفارمنس انڈیکس کی ٹاپ ٹین رینکنگ میں شمولیت کا خواہاں

ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک خدمات کے لیے قومی حکمت عملی نے واضح اہداف کا تعین کیا ہے(فوٹو: عرب نیوز)
سعودی پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے چیئرمین، ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک خدمات کے نائب وزیر ڈاکٹر رمیح الرمیح نے کہا ہے کہ سعودی عرب کا مقصد 2030 تک عالمی بینک کے لاجسٹک پرفارمنس انڈیکس میں سرفہرست 10 ممالک میں شامل ہونا ہے۔
عالمی بینک کی ویب سائٹ کے مطابق ایل پی آئی ایک انٹرایکٹو بینچ مارکنگ ٹول ہے جو ان ممالک کو درپیش چیلنجوں میں مدد کرنے کے لیے بنایا گیا ہے جن کا انہیں تجارتی لاجسٹکس کی کارکردگی میں سامنا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ڈاکٹر رمیح الرمیح لندن میں پی ٹی اے کی جانب سے مملکت کے بحری انیشیٹوز اور کامیابیوں کے لیے منعقدہ ایک نمائش سے خطاب کر رہے تھے۔
تقریب میں کئی سفارت کاروں اور انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن کے ارکان نے بھی شرکت کی۔
برطانیہ میں سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن بندر بن سلطان نے کہا کہ ’ بحری شعبے میں مملکت کی پیش رفت بشمول آئی ایم او کے ساتھ قریبی تعاون اور بحری ماحول کے لیے اس کی سپورٹ سعودی وژن 2030 کے ترقیاتی اہداف حاصل کرنے کے مملکت کے پختہ عزم کی عکاسی کرتی ہے‘۔
سعودی پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ’ ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک خدمات کے لیے قومی حکمت عملی نے بحری ترقی کے تمام پہلوؤں میں واضح اہداف کا تعین کیا ہے‘۔
ڈاکٹر رمیح الرمیح نے مزید کہا کہ ’ 2030 تک ایل پی آئی میں سرفہرست 10 ممالک میں شامل ہونے کے لیے مملکت کی کوششوں میں 59 لاجسٹک زونز کا قیام اور اس کی پورٹس کی صلاحیت کو 40 ملین کنٹینرز تک بڑھانا شامل ہے‘۔
سعودی نائب وزیر کے مطابق ’ ہمیں آب و ہوا، تعاون اور بحری جہازوں کو فروغ دینے کے انیشیٹوز اور رکن ممالک کے ساتھ تعاون جاری رکھنے پر خوشی ہے‘۔
انہوں نے یہ اعلان بھی کیا کہ میری ٹائم انڈسٹری سسٹین ایبلٹی کانفرنس چار سے چھ ستمبر تک منعقد کی جائے گی جس کا موضوع ’سرسبز مستقبل کے لیے اختراع‘ ہے۔
پی ٹی اے کی لندن نمائش میں وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت سمیت سرکاری اور نجی اداروں کے علاوہ رائل سعودی نیوی، بارڈر گارڈز، زکوٰۃ، ٹیکس اور کسٹمز اتھارٹی، سعودی پورٹس اتھارٹی، سعودی ریڈ سی اتھارٹی، نیوم اور نیشنل میری ٹائم اکیڈمی نے شرکت کی۔

شیئر: