Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’زیادہ بھیک سمیٹنے کا لالچ‘، کراچی میں والد نے ڈیڑھ سالہ بیٹی کو جلا دیا

پولیس نے بچی کے والد کو گرفتار کر لیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے ساحلی شہر کراچی کی پولیس نے والد کے مبینہ تشدد سے  ڈیڑھ سالہ بچی کی ہلاکت کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔
جمعے کو کورنگی زمان ٹاؤن پولیس نے اردو نیوز کو بتایا کہ واقعے کا مقدمہ قتل باالسبب کی دفعہ کے تحت درج کیا گیا ہے۔
پولیس نے مدعی مقدمہ کی نشاندہی پر واقعہ میں ملوث ملزم محمد چاند کو حراست میں لے لیا ہے۔
ملزم نے ابتدائی تفتیش میں اپنی بیٹی فضا کو جلانے کا اعتراف کیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ’ملزم نے زیادہ بھیک سمیٹنے کی لالچ میں اپنی کمسن بیٹی کو جلایا تھا۔‘
’ڈیڑھ سالہ فضا آٹھ روز تک جھلسی ہوئی حالت میں زندہ رہنے کے بعد جمعرات کو دم توڑ گئی۔‘
بچی کی نانی ناہید بی بی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ان کی بیٹی کا شوہر محمد چاند نشے کا عادی ہے۔ نشے کے حصول کے لیے وہ خود بھی بھیک مانگتا ہے اور اپنی بیوی بچی سے بھی بھیک منگواتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 26 جولائی کی صبح چاند اپنی ڈیڑھ سالہ بیٹی فضا کو بھیک مانگنے کے لیے ہمارے گھر سے زبردستی لے کر گیا۔
’ہم بچی اسے نہیں دینا چاہتے تھے کیونکہ کچھ دن پہلے ہی اس نے بچی کے پیر کو جلا دیا تھا۔ ہم ڈرتے تھے کہ یہ نشے کا عادی ہے کہیں بچی کو مزید کوئی نقصان نہ پہنچا دے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’چاند بچی کو سول ہسپتال کراچی لے جانے کا کہہ کر گیا تھا۔ میری بیٹی اس کے پیچھے بھی گئی تھی لیکن وہ نہیں رکا اور بچی کو اپنے ساتھ لے گیا۔ اگلے روز جب بچی کو رات وہ ہمارے گھر لایا تو بچی کا حال برا تھا۔ بچی بری طرح سے جھلسی ہوئی تھی اور بہت تکلیف سے مسلسل رو رہی تھی۔‘
’ہم بچی کو لے کر فوراً کورنگی کے ہسپتال گئے، وہاں ڈاکٹرز نے ہمیں بتایا کہ بچی کو بری طرح سے جلایا گیا ہے اور اس کے زخم بہت گہرے ہیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ بچی کا علاج کیا جا رہا تھا لیکن جگہ جگہ جلنے کی وجہ سے وہ بہت تکلیف میں تھی۔ نہ دودھ پی پا رہی تھی اور نہ ہی کچھ کھا پا رہی تھی۔
انہوں نے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ معصوم بچی کے قتل میں ملوث اس کے باپ کو سخت سے سخت سزا دلوائی جائے۔

شیئر: