Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیٹ فلکس میں عرب فلمساز خواتین کے لیے تربیتی پروگرام

ہم کیمرے کے پیچھے خواتین کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔ فوٹو نیٹ فلیکس
نیٹ فلکس کے سٹریمنگ پلیٹ فارم  سے عرب فنڈ فار آرٹس اینڈ کلچر (AFAC) کے ساتھ مل کر 'ویمن ان فلم  انٹروڈکشن' کے حوالے سے تخلیقی صلاحیتیں بڑھانے کے عمل کا آغاز کیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب میں شعبہ فلم سے تعلق رکھنے والی نووارد خواتین کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے یہ پروگرام ترتیب دیا جا رہا ہے جس کا مقصد شرکاء کو تخلیقی فلم سازی سے آگاہ کرنا ہے۔

عرب فنڈ فار آرٹس اینڈ کلچر کے تحت جدہ میں ورکشاپ ہوگی۔ فوٹو نیٹ فلیکس

سعودی عرب کے علاوہ  مصر، اردن، کویت اور متحدہ عرب امارات میں رہنے والی پینتالیس خواتین فلم سازوں کو جو فلمی علوم سے فارغ التحصیل اور اسی شعبے سے منسلک ہیں انہیں پروگرام میں حصہ لینے کے لیے منتخب کیا جائے گا۔
پروگرام میں شامل ہونے والی خواتین کو عرب خطے سے موجود خواتین فلم سازوں کے ذریعہ سکرپٹ رائٹنگ اور فلم سازی کے تخلیقی عمل سے بھی متعارف کرایا جائے گا۔

پروگرام کا مقصد شرکاء کو تخلیقی فلم سازی سے آگاہ کرنا ہے۔ فوٹو انسٹاگرام

عرب فنڈ فار آرٹس اینڈ کلچر کے اس پروگرام کا آغاز نومبر میں قاہرہ، دبئی اور جدہ میں تین روزہ ورکشاپس سے ہوگا۔
اس پروگرام کے تمام شرکاء کو آئندہ سال کے آغاز میں یورپ میں  نیٹ فلکس کے پروڈکشن ہاؤس کا دورہ کرنے کا موقع  بھی فراہم کیا جائے گا۔
قبل ازیں نیٹ فلکس کے عرب فنڈ فار آرٹس اینڈ کلچر کے ساتھ مل کر پانچ پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز خواتین کو  فنڈ برائے تخلیقی صلاحیتوں کے تحت مجموعی طور پر ڈھائی لاکھ ڈالر کا فنڈ دیا تھا۔

خواتین کو سکرپٹ رائٹنگ سے بھی متعارف کرایا جائے گا۔ فوٹو نیٹ فلیکس

نیٹ فلکس میں مشرق وسطیٰ، افریقہ اور ترکی کے لیے ڈائریکٹر نھی الطیب نے بتایا ہے کہ ہم کیمرے کے پیچھے خواتین کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔
واضح رہے کہ عرب فنڈ فار آرٹس اینڈ کلچر کا ادارہ خطے کی  ثقافت سے منسلک افراد کے تعاون سے 2007 میں قائم کیا گیا جس کے ذریعے یہاں موجود فنکاروں، مصنفین، محققین اور تنظیموں کی معاونت کی جاتی ہے۔

شیئر: