Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بین سٹوکس نے وہ کیا، جو اے بی ڈی ولیئرز نے کبھی نہیں کیا تھا‘

آل راؤںڈر نے گزشتہ برس جولائی میں ون ڈے فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
انگلینڈ کے آل راؤنڈر بین سٹوکس نے ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔
بین سٹوکس نے یہ فیصلہ رواں برس انڈیا میں شیڈول آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے پیش نظر کیا ہے۔
بدھ کے روز انگلینڈ کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے بین سٹوکس کی جانب سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ واپس لینے کی  تصدیق کی اور انہیں رواں ماہ نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز کے سکواڈ کا حصہ بھی بنا دیا گیا ہے۔
آل راؤنڈر نے گزشتہ برس جولائی میں ون ڈے فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی جس کے بعد وہ انگلینڈ کی نمائندگی صرف ٹیسٹ اور ٹی20 کرکٹ میں ہی کر رہے تھے۔
بین سٹوکس کی ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ واپس لینے کی چہ مگوئیاں اُس وقت شروع ہوئیں جب انگلینڈ کے آل راؤنڈر معین علی نے رواں برس ایشز سیریز سے قبل ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ واپس لے لی۔
انگلش آل راؤںڈ نے ون ڈے فارمیٹ میں اب تک 105 میچز کھیلے ہیں جس میں انہوں نے 38 کی اوسط سے 2924 رنز بنائے ہیں جس میں تین سینچریاں اور 21 ففٹیاں بھی شامل ہیں۔
اگر ون ڈے فارمیٹ میں اُن کی سب سے یادگار اننگز کی بات کی جائے تو وہ 2019 کے ورلڈ کپ کے فائنل میں دیکھنے میں آئی جب انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف ناقابل شکست 84 رنز بنا کر ٹیم کو ورلڈ چیمپیئن بنوا دیا۔
اُن کی ریٹائرمنٹ واپس لینے کے فیصلے پر انگلینڈ کرکٹ ٹیم کی چیف سلیکٹر لیوک رائٹ کہتے ہیں کہ ’مجھے یقین ہے کہ ہر مداح بین سٹوکس کو انگلینڈ کی ون ڈے شرٹ پہنے دیکھ کر بہت خوش ہوگا۔‘
دوسری جانب ورلڈ کپ سے قبل انجری کا شکار باقی ٹیموں کے سٹار کھلاڑی بھی اپنی قومی ٹیموں میں واپس آ رہے ہیں۔
ورلڈ کپ سے قبل انڈین ٹیم کے لیے شاندار خبر اُس وقت سامنے آئی جب سٹار فاسٹ بولر جسپریت بمراہ طویل انجری کے بعد مکمل طور پر فٹ ہوگئے جس کے بعد اُنہیں آئرلینڈ کے خلاف ٹی20 سیریز کے لیے کپتان بھی بنا دیا گیا۔
اس کے علاوہ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن بھی انجری سے نجات حاصل کرنے کے بعد پریکٹس شروع کر چکے ہیں اور اُن کے ورلڈ کپ میں کھیلنے کے قوی امکانات  ہیں۔
اگر کھلاڑیوں کی واپسی کی مزید بات کی جائے تو نیوزی لینڈ ہی کے فاسٹ بولر ٹرینٹ بولٹ بھی ایک مرتبہ پھر سے کیوی ٹیم کا حصہ بن گئے ہیں۔
یہاں خیال رہے، ٹرینٹ بولٹ نے ٹی20 فرنچائز کرکٹ کے باعث نیوزی لینڈ کے سینٹرل کنٹریکٹ سے دستبراد ہونے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد انہیں صرف اہم میچوں کے لیے ہی ٹیم میں شامل کیا جا رہا ہے۔
بین سٹوکس کی جانب سے ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ واپس لینے کے فیصلے پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی تبصرے دیکھنے میں آ رہے ہیں۔
انڈیا کے آف سپنر روی چندرن اَشوِن کہتے ہیں کہ ’تو جوز بٹلر (انگلینڈ کی ون ڈے ٹیم کے کپتان) کی بین سٹوکس سے بات چیت نے جادُو کا کام کر دکھایا۔ یہ کیسے ممکن تھا کہ بین سٹوکس سال کے سب سے اہم ایونٹ میں شامل نہ ہوں۔‘
 
مُفدل ووہرا اپنی ٹویٹ میں لکھتے ہیں کہ ’ون ڈے کرکٹ میں خوش آمدید، بین سٹوکس۔‘
 
سیف احمد نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’بین سٹوکس نے وہ کیا، جو اے بی ڈی ولیئرز نے کبھی نہیں کیا تھا۔ دونوں کو ون ڈے کرکٹ میں زیادہ کھیلتے دیکھنا چاہتا تھا۔ چلو بین سٹوکس نے اپنے مداحوں اور ملک کے لیے یہ فیصلہ واپس لے لیا۔ اُن کے واپس آنے کی بہت خوشی ہو رہی ہے۔‘
 

شیئر: