Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معروف ایرانی فلم ساز اور مصنف ابراہیم گلستان چل بسے  

معروف ایرانی فلم ساز اور مصنف ابراہیم گلستان 100 برس کی عمر میں انتقال کرگئے ہیں۔
ابراہیم گلستان کی بیٹی لیلیٰ نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ ان کے والد لندن میں منگل کے روز اپنے گھر میں اس دنیا سے کوچ کر گئے۔
 انہوں نے مزید لکھا کہ ’الوداع ابو، آپ ہمیں چھوڑ کر چلے گئے۔‘
ابراہیم گلستان کو ایرانی سنیما اور ادب میں اپنے متنوع کرداروں اور جدید خیالات کی وجہ سے جانا جاتا تھا۔
 ابراہیم گلستان جنوب وسطی ایران کے شہر شیراز میں 1922 میں پیدا ہوئے، انہوں نے ایران کے اندر اور بین الاقوامی سطح پر جدید اور ترقی پسند سنیما کے بانی کے طور پر ابھرنے کے بعد 1979 کے اسلامی انقلاب سے پہلے ہی ایران کو چھوڑ دیا تھا۔
ان کے سیاسی اور ثقافتی خدمات میں تنہائی، معاشرتی برائیوں اور ناانصافیوں کا عکس دکھائی دیتا ہے جس کی بدولت انہیں ایک ایسے دانشور کے طور پر مانا گیا جس نے 20 ویں صدی کے ایران کی تشکیل میں مدد کی۔
صحافت میں کچھ عرصہ کام کرنے کے بعد 1957 میں انہوں نے ایران میں پہلا فلم سٹوڈیو بنایا اور اس کے بعد فیچر فلمیں اور ڈاکیومینٹریز بنانا شروع کردی تھیں۔
ان کی مشہور فلموں میں’برک اینڈ مرر‘، ’ویوز،کورل اور راک‘ اور ’فرام اے ڈراپ ٹو دا سی‘شامل ہیں۔  
ان کی ایک فلم ’اے فائر‘ جنوب مغربی ایران میں تیل کے کنویں میں لگنے والی آگ کی بہترین منظرکشی ہے۔اس فلم کی وجہ سے نے انہیں وینس فلم فیسٹیول میں دو ایوارڈز سے نوازا گیا تھا۔

ابراہیم گلستان کی ایک کامیابی یہ بھی تھی کہ انہوں نے ڈاکیومینٹری ’بلیک ہاؤس‘ بنائی (فائل فوٹو: لورینزو بُرلاندو)

ان کی بہت سی کامیابیوں میں سے ایک کامیابی یہ بھی تھی کہ انہوں نے ایک ڈاکیومینٹری ’بلیک ہاؤس‘ بنائی۔
اس کی ہدایت کار ان کی ساتھی اور فارسی ادب کی عظیم مصنفہ فروغ فرخزاد تھیں، جو 32 سال کی عمر میں ایک کار حادثے میں ہلاک ہو گئی تھیں۔
ابراہیم گلستان 1979 میں برطانیہ چلے گئے تھے اور انہوں نے اپنے کیریئر کے دوران متعدد ناول اور مختصر کہانیاں بھی شائع کیں جو اکثر مغربی مصنفین کے فن سے متاثر تھیں جن میں ارنسٹ ہیمنگوے اور ولیم فاکنر جیسے نام شامل ہیں۔
سنہ 2003 میں انہیں ایک ذاتی سانحے کا سامنا کرنا پڑا جب بی بی سی سے بطور کیمرہ مین منسلک ان کے بیٹے کاوہشمالی عراق میں بارودی سرنگ کا نشانہ بن کر ہلاک ہوگئے۔

شیئر: