Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسلسل 3سنچریاں بنانے کا اظہر کا ریکارڈ 32سال بعد بھی برقرار

نمائندہ اسپورٹس۔نئی دہلی

ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ کا سابق کپتان محمد اظہر الدین کو کانپور میں کھیلے جانے والے 500ویں ٹیسٹ میچ کے لئے مدعو کرنا محمد اظہر الدین کے لئے باعث صد افتخار نہیں بلکہ کانپور کے گرین پارک اسٹیڈیم کے لئے فخر و انبساط کا باعث ہے کہ وہ ایک ایسی شخصیت کی میزبانی کر رہا ہے جس نے اس میدان پر کوئی ٹیسٹ میچ ایسا نہیں کھیلا جس میں اس نے نہ صرف سنچری بنائی ہو بلکہ اس میدان میں پہلی بار کوئی ٹیسٹ میچ کھیلتے ہوئے انگلستان کے خلاف ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں ہی شاندار سنچری بنا کر ٹیسٹ کیریئر کے پہلے 3 ٹیسٹ میچوں میں تسلسل سے 3سنچریاں بنا کر وہ عالمی ریکارڈ قائم کیا تھا جسے 32سال گزرنے کے بعد بھی کوئی نہیں توڑ سکا،یہی نہیں بلکہ اپنے کرکٹ کیریئر کا ایک اننگز میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ بھی محمد اظہر الدین نے اسی میدان پر بنایا۔واضح رہے کہ محمد اظہر الدین نے کرکٹ کے افق پر آنکھیں چکا چوند کردینے والے سیارے کی مانند نمودار ہو کر اپنے ٹیسٹ کیریئر کے آخری ٹیسٹ میچ تک جس قسم کی بیٹنگ، فیلڈنگ اورقیادت کا مظاہرہ کیا وہ کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔یوں تو وہ 1984ء میں انگلستان کے خلاف ہندوستان کی ٹیسٹ ٹیم میں شامل نہیں کئے گئے تھے لیکن کون جانتا تھا کہ جہاں ایک جانب سال1984ء کا سورج غروب ہو رہا ہے وہیں سال نو کے نئے سورج کے ساتھ کرکٹ کی دنیا کاآفتاب بھی طلوع ہو رہا ہے اور وہ آفتاب ہندوستان کے مشرق میں ہی واقع بنگال کے دارالخلافہ کولکتہ سے طلوع ہو رہا ہے۔ دراصل1984کی ٹیسٹ سیریز میں انگلستان کے خلاف دہلی میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں ہندوستان کی شکست محمد اظہر الدین کے حق میں نعمت غیر مترقبہ ثابت ہوئی کیونکہ اس وقت کے کپتان سنیل گواسکر نے دہلی ٹیسٹ میں نامساعد حالات میں ایک خراب شاٹ کھیلنے پر کپل دیو اور سندیپ پاٹل کو ٹیم سے ڈراپ کرا دیا تھا جس کے باعث محمد اظہر الدین کولکتہ ٹیسٹ کھیلنے کا موقع مل گیا ۔بس محمد اظہر الدین کو اسی موقع کی تلاش تھی اور اس کے بعد تو وہ تاریخ رقم کرتے گئے اور ٹیم میں ایسی جگہ بنائی کہ چند برسوں میں ہی کپتان بھی بنا دئیے گئے اور کم و بیش9سال تک قیادت کی۔ کانپور کا گرین پارک اس وقت ایک او ر اعزاز سے سرفراز ہو سکتا تھا اگر اسی میچ میں جس میں محمد اظہر الدین نے لگاتار تیسری سنچری بناکر عالمی ریکارڈ قائم کیا تھا،سنیل گواسکر بے مقصد اننگز ڈکلیئر نہ کر دیتے کیونکہ اس وقت جب اننگز ڈکلیئر کی گئی تو محمد اظہر الدین 54رنز پر کھیل رہے تھے اور جس انداز سے کھیل رہے تھے اس سے ایسا محسوس ہورہا تھا گویا وہ کوئی ون ڈے میچ کی اننگز کھیل رہے ہوں کیونکہ صرف 43گیندوں پر وہ54رنز بنا چکے تھے۔اگر گواسکر نے اننگز ڈکلیئر نہ کی ہوتی تو وہ لگاتار 3 ٹیسٹ میچوں میں سنچریوں کے ساتھ ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کرنے کا اعزاز پاتے وہیں انہیں ڈیبو سیریز میں ہی کسی میچ کی دونوں اننگز میں سنچری بنانے کا بھی اعزاز حاصل ہوجاتا۔علاوہ ازیں اسی گرین پارک کی شان دوبالا ہو جاتی ۔کپل دیو اور سندیپ پاٹل کی جگہ پر کرنے کے لئے محمد اظہر الدین کے ساتھ ہی چیتن شرما کو بھی اسی کولکتہ ٹیسٹ میں شامل کیا گیا تھا جس ٹیسٹ سے محمد اظہر الدین نے سنچری بنا کر ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا تھا اور دونوں ہی کچھ اس طرح معروف ہوئے کہ جب بھی گرین پارک کانپور میں کوئی ٹیسٹ کھیلا جاتا ہے تو محمد اظہر الدین کی لگاتار ٹیسٹ سنچری کا ذکر ہوتا ہے اور جب بھی شارجہ کرکٹ کا ذکر ہوتا ہے تو چیتن شرما کا ذکر جاوید میاں داد کے چھکے کے حوالے سے ضرور ہوتا ہے۔بس فرق یہ ہے کہ محمد اظہر الدین کا سر فخر سے بلند اور چیتن شرما کا سر ندامت سے جھک جاتا ہے۔ یوں تو گرین پارک میں64سال کے دوران جو21ٹیسٹ میچ کھیلے گئے ان میں سے صرف 3 ٹیسٹ میچوں میںہی ہندوستان کو شکست ہوئی ہے لیکن گزشتہ 31سال سے تو وہ 7میں سے ایک بھی ٹیسٹ میچ نہیں ہارا۔ یوں تو گرین پارک میں اس 64سالہ سفر میں کئی ہندوستانی بلے بازوں نے سنچریاں بنائی ہیں لیکن نہ تو کوئی ہندوستانی بلے باز محمد اظہر الدین سے زیادہ سنچریاںبنا سکا اور نہ ہی کوئی بلے بازان کے 199رنزکی اننگز کا ریکارڈ توڑ سکا۔ محمد اظہر الدین گیر سوبرز، گورڈن گرینج اور وشوناتھ کے پونے دو سو یا اس سے زائد رنز کی اننگز کا ریکارڈ توڑتے ہوئے ویسٹ انڈیز کے بلے باز فواد بخش کے 1979ء میں کھیلی گئی 250رنز کی اننگز کا ریکارڈتوڑنے کے قریب پہنچ کر چوک گئے لیکن اس بار ہندوستان کو وراٹ کوہلی، شیکھر دھون، مرلی وجے، روہت شرما، چتیشور پجارا اور اجنکیا رہانے جیسے ہونہار بلے باز دستیاب ہیں جو لمبی اننگز کھیلنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں ۔اس لئے ان نوجوان کھلاڑیوں سے امید ہے کہ ان میں سے کوئی بھی ایک یا 2 اپنے پیش رو محمد اظہر الدین کی موجودگی میں گرین پارک پر ڈبل سنچری بنا کر محمد اظہر الدین کا 199کا ریکارڈ توڑنے والا پہلا کھلاڑی ہونے کا اعزاز حاصل کرتا ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ محمد اظہر الدین کی موجودگی ہی کس ہندوستانی بلے باز کے حق میں فال نیک ثابت ہوتی ہے۔

شیئر: