Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بجلی کے نظام میں 2500 ارب روپے کے نقصان کا سامنا ہے: نگراں وزیر توانائی

نگراں وزیر نے کہا کہ توانائی شعبے کو مجموعی طور پر 54 سو ارب روپے نقصان کا سامنا ہے (فوٹو: اے پی پی)
نگراں وزیر توانائی محمد علی نے کہا ہے کہ بجلی کے نظام میں 2500 ارب روپے کے نقصان کا سامنا ہے، تاہم بجلی چوری کے خلاف مہم کے اچھے نتائج نکلے ہیں۔ بجلی چوری کے خلاف بھر پور کارروائیاں جاری ہیں۔
جمعے کو اسلام آباد میں نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بجلی چوری کئی برسوں سے ہو رہی تھی یہ آج کا مسئلہ نہیں ہے۔ گذشتہ 15 برسوں سے اس پر کام نہیں کیا گیا۔
نگراں وزیر نے کہا کہ ’بجلی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ بجلی کا ریٹ بڑھنے سے صارفین پر اثر پڑتا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ گھریلو صارفین پر کم سے کم بوجھ پڑے۔‘
محمد علی نے کہا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی بہتر کرنے پر کام کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گیس کے شعبے میں 2900 ارب روپے نقصان میں ہیں۔ توانائی شعبے کو مجموعی طور پر 5400 ارب روپے نقصان کا سامنا ہے۔
نگراں وزیر نے کہا کہ ’گذشتہ 10 برسوں میں تیل و گیس کے ذخائر تلاش کرنے میں کمی آئی ہے۔ اس کے لیے ہمیں پالیسی مرتب کرنا ہو گی۔‘
وفاقی وزیر خزانہ شمشاد اخترنے کہا کہ ’بیرونی سرمایہ کاری لانے کے لیے نگران حکومت اقدامات کر رہی ہے۔ معیشت جلد بہتر ہوگی۔ کوشش ہے ایسے اقدامات کریں جس سے عام عوام کو ریلیف ملے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’وقت کے ساتھ صنعتوں میں بھی بہتری آرہی ہے۔ سمگلنگ کی روک تھام کے اقدامات سے روپے کی قدر مستحکم ہوئی۔‘
شمشاد اختر کا کہنا تھا کہ ’بہت کم لوگ ٹیکس نیٹ میں ہیں۔ اس حوالے سے ایف بی آر کوشش کر رہی ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ جو ٹارگٹ طے پایا ہے وہ پورے کرلیں گے۔ آئی ایم ایف کے علاوہ ہم نے اپنے ملک کے لیے بھی یہ کرنا ہے۔‘
 

شیئر: