Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل پر انڈیا اور کینیڈا کے تنازع میں اکشے کمار کا ذکر کیوں؟

اکشے کمار نے رواں برس اگست میں انڈین شہریت حاصل کی ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
رواں سال جون میں برٹش کولمبیا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کا ذمہ دار کینیڈا نے انڈیا کو قرار دیا ہے جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تنازع شدت اختیار کرگیا ہے۔
خیال رہے پیر کو کینیڈین پارلیمنٹ میں وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ  ’گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کینیڈین سکیورٹی ایجنسیاں انڈین حکومت کے ایجنٹوں اور ایک کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کے درمیان ممکنہ تعلق کے قابلِ اعتبارالزامات کی تحقیقات کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کینیڈا نے انڈین حکومت سے اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ’کینیڈا کی سرزمین پر کینیڈین شہری کے قتل میں غیر ملکی حکومت کا ملوث ہونا ہماری خودمختاری کی ناقابل قبول خلاف ورزی ہے۔
اس معاملے پر پہلے کینیڈا نے انڈیا کے ایک سفارتکار کو ملک بدر کردیا تھا اور منگل کو انڈیا نے بھی ایک کینیڈین سفارتکار کو پانچ دن میں ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔
اس معاملے پر امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے اور تحقیقات کو جاری رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جہاں ایک طرف کینیڈا اور انڈیا کے درمیان سفارتی محاذ ہر گزرتے لمحے کے ساتھ گرم ہو رہا ہے وہیں سوشل میڈیا صارفین طنز و مزاح کا استعمال کرتے ہوئے اس معاملے میں بالی وُڈ اداکار اکشے کمار کو کھینچ لائے ہیں۔
تین دہائیوں سے زائد بالی وڈ میں کام کرنے والے اکشے کمار کو رواں سال 15 اگست کو انڈین شہریت ملی ہے۔ اس سے قبل اُن کے پاس کینیڈا کی شہریت تھی جو اب وہ ترک کرچکے ہیں۔
اس سے قبل اُن پر کینیڈا کی شہریت رکھنے پر بھی تنقید ہوتی رہی ہے۔
کینیڈ اور انڈیا تنازع پر بالی وُڈ اداکار کا ذکر کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا کہ ’اہم سوال یہ ہے کہ کیا اکشے کمار اُس انڈین سفارتکار کا کردار نبھائیں گے جسے کینیڈا نے ملک بدر کیا یا اس کینیڈین سفارتکار کا جسے انڈیا چھوڑنے کا کہا گیا ہے۔‘
ایک اور صارف نے لکھا کہ ’کینیڈا نے انڈیا پر ہردیپ سنگھ کے قتل کا الزام لگاکر احمقانہ غلطی کی ہے۔ وہ اس پر بالی وُڈ فلم بننے کا انتظار کرسکتے تھے جس میں یہ اعتراف ہوتا کہ یہ اکشے کمار نے کیا ہے۔‘
نرُندر نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’اکشے کمار نے وقت پر صحیح فیصلہ کیا اور انڈین بن گئے۔ ورنہ مودی جی نے کینیڈا کو آنکھیں دکھانے کے لیے کینیڈین اداکاروں پر پابندی عائد کردینی تھی۔‘
انکِت مدھوانی نے بھی طنز و مزاح کا استعمال کرتے ہوئے لکھا کہ ’اکشے کمار خوش قسمت رہے کہ انہوں نے درست وقت پر اپنی شہریت تبدیل کرلی۔‘
واضح رہے انڈیا میں سکھوں کی خالصتان تحریک کی حامی شاخ سے منسلک رہنے والے عہدیدار ہردیپ سنگھ نجار کو رواں سال 18 جون میں برٹش کولمبیا کے شہر سرے میں اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جب وہ گوردوارے کے اندر موجود تھے۔
ہردیپ سنگھ خالصتان ٹائیگر فورس کے سربراہ رہے تھے۔
ہردیپ سنگھ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کو کم از کم چار کیسز میں مطلوب تھے ان پر شدت پسندی اور ہندو پنڈت کے قتل کے لیے سازش کرنے کے علاوہ علیحدگی پسند سکھس فار جسٹس (ایس ایف جے) تحریک چلانے اور دہشت گردی کے ایجنڈے کو فروغ دینے کے الزامات تھے۔

شیئر: