Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فضائی ایمبولینس سروس میں خدمات انجام دینے والی پہلی سعودی خاتون

سعودی ہلال احمر نے  طبی امدادی خدمات پر کانفرنس اور نمائش کا اہتمام کیا۔ (فوٹو سبق)
فضائی ایمبولینس سروس میں شامل ہونے والی پہلی سعودی خاتون ریم الشلوی نے فضائی ایمبولینس میں  استعمال ہونے والے جدید ترین  آلات اور مشینوں کا تعارف پیش کیا۔   
سبق ویب سائٹ کے مطابق ریم الشلوی  نے  18 سے  20 ستمبر کے دوران سعودی ہلال احمر کے زیر انتظام منعقد ہونے والی  طبی امدادی خدمات کی سعودی کانفرنس اور نمائش میں شرکت کے موقع پر گفتگو کی۔ 
الشلوی نے جو فضائی ایمبولینس اور ایمرجنسی میڈیسن کی ماہر ہیں کہا کہ ’انہیں خوشی ہے کہ وہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے شہروں کے اندر اور فضائی ایمبولینس کے ذریعے مملکت کے ایک شہر سے دوسرے شہر مریضوں کو پہنچانے کی خدمت میں شامل ہیں۔ یہ انسانیت نواز قومی منصوبہ ہے اس میں شرکت فخر کا باعث ہے‘۔ 

فضائی ایمبولینس پروگرام فروری 2022 میں شروع ہوا۔ (فوٹو سبق)

الشلوی نے کہا کہ ’ایئربس ایچ زیڈ 145 ایک مریض کے لیے مختص ہے جبکہ اے ڈبلیو 139  ہیلی کاپٹر دو مریضوں کی طبی خدمات  اور منتقلی کے لیے خاص ہے‘۔ 
الشلوی نے بتایا کہ ’ہلال احمر کے پاس سعودی عرب کے ایک شہر سے دوسرے شہر مریضوں کو منتقل کرنے اور صحت خدمات فراہم کرنے کے لیے مختلف ماڈلز کی کافی فضائی ایمبولینسیں ہیں‘۔ 

آلات کے وزن کے بعد ہی ایئر ایمبولینس تیار کی جاتی ہے۔ (فوٹو سبق)

الشلوی نے توجہ دلائی کہ ’تمام فضائی ایمبولینسیں جدید ترین طبی آلات سے  آراستہ ہیں۔ ہر پرواز کے حوالے سے  ضروری اور جدید ترین آلات استعمال کیے جاتے ہیں نیز ان کے وزن کے لحاظ سے ہی طیارے کی نوعیت طے کی جاتی ہے‘۔ 
الشلوی نے اس کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ’بعض اوقات مریض کو ایک شہر سے دوسرے شہر لے جانے کے لیے مصنوعی تنفس کا آلہ اور اسی طرح کی دیگر طبی مشینیں استعمال کرنا ہوتی ہیں۔ مریض کو ہسپتال پہپنچانے سے قبل مختلف قسم کی ادویہ بھی دی جاتی ہیں۔ فضائی ایمبولینس کو باقاعدہ تمام ضروری آلات و ادویہ کا بیگ فراہم کیا  جاتا ہے‘۔ 

فضائی ایمبولینس کو ضروری آلات و ادویہ کا بیگ فراہم کیا جاتا ہے۔ (فوٹو سبق)

الشلوی کا  کہنا ہے کہ ’فضائی ایمبولینس پروجیکٹ اپنانے  پر وہ سعودی ہلال احمر کو مبارکباد بھی دیتی ہیں اور اس کی شکر گزار بھی ہیں‘۔ 
الشلوی نے کہا کہ ’ہمیں فخر ہے کہ ریکارڈ وقت میں مریضوں کی درخواست پر انہیں فوری طبی امداد مہیا کی جاتی ہے اور مریضوں کو مناسب ہسپتال منتقل کیا جاتا ہے یہ سعودی وژن کے اہداف میں سے ایک  ہے‘۔ 
یاد رہے کہ  فضائی ایمبولینس پروگرام  فروری  2022 میں  ہلال احمر نے سعودی وژن  2030 کے  اہداف کی تکمیال کے لیے شروع کیا۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: