Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل اور فلسطینی فوری طور پر سیز فائر کریں: امارات، جی سی سی

امن کی بحالی کےلیے بین الاقوامی ثالثی کمیٹی کو فعال کردار ادا کرنا چاہئے (فوٹو: امارات الیوم)
متحدہ عرب امارات کی جانب سے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان تشدد میں اضافہ پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کشیدگی کو روکنے اورشہریوں کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ 
امارات الیوم اخبار کے مطابق امارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ’ پرتشدد کارروائیوں کے خطرناک نتائج سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ تحمل سے کام لیا جائے اورفوری طورپرسیزفائرکیا جائے‘۔ 
اماراتی وزارت خارجہ نے کہا’ عرب، اسرائیل امن کو بحال کرنے کےلیے بین الاقوامی ثالثی کمیٹی کو فوری طورپرفعال کردار ادا کرنا چاہئے‘۔
بیان میں کہا گیا کہ ’قیام امن کے لیے ضروری ہے کہ عالمی برادری جامع اورمنصفانہ امن کے حصول کے لیے کی جانے والی کوششوں کو مثبت انداز میں آگے بڑھانے میں اپنا موثر کردار ادا کرے تاکہ خطے میں تناو اورعدم استحکام کا خاتمہ کیا جاسکے‘۔ 
واضح رہے کہ سنیچر کی صبح فلسطینی اسلامی تحریک حماس نے کئی برسوں بعد اسرائیل پر اچانک ایک بڑا حملہ کیا جس میں غزہ پٹی سے راکٹ برسانے کے علاوہ مسلح افراد اسرائیل میں داخل ہو گئے۔
روئٹرز کے مطابق حملوں کے بعد یروشلم سمیت جنوبی اور وسطی اسرائیل میں خطرے کے سائرن سنے گئے جبکہ فوج کا کہنا ہے کہ وہ جنگ لڑنے کو تیار ہیں۔
فلسطینیوں کو ان کے  جائز حقوق دیئے جائیں: جی سی سی
علاوہ ازیں خلیج تعاون کونسل(جی سی سی) کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البدوی نے بھی فلسطینیوں اوراسرائیلی قابض فوج کے درمیان کشیدگی کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ 
 خبررساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق کونسل کے سیکرٹری جنرل نے فلسطین میں رونما ہونے والے موجودہ حالات کا ذمہ دار قابض اسرائیلی افواج کوقراردیا۔
 فلسطینی عوام اورمقدس مقامات کے خلاف مسلسل اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں یہ حالات پیدا ہوئے ہیں۔ 
انہوں نے مزید کہا ’ مسلسل اسرائیلی حملے بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں جس سے مسئلہ فلسطین کے حل میں رکاوٹیں پیدا ہورہی ہیں‘۔  
جاسم محمد البدوی نے عالمی برادری سے اپنے مطالبہ کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پرزوردیا کہ 1967 سے قبل فلسطینیوں کو ان کی ریاست کے قیام کے لیے جائز حقوق دیئے جائیں تاکہ علاقے میں استحکام آئے اورتنازعہ کا خاتمہ ہوسکے۔ 

شیئر: