Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل نے غزہ کا رفح کراسنگ پوائنٹ کھولنے کی اجارت نہیں دی: مصر

انٹونی بلنکن نے کراسنگ پوائنٹ کو دوبارہ کھولنے کے لیے کوئی مخصوص وقت نہیں دیا(فوٹو: روئٹرز)
مصر کے وزیر خارجہ سامح شکری نے کہا کہ اسرائیلی حکومت نے ابھی تک کوئی ایسا موقف اختیار نہیں کیا ہے جس کے تحت مصر اور غزہ کی پٹی کے درمیان واقع رفح سرحدی گزر گاہ  کھولی جائے۔
عرب نیوز کے مطابق سامح شوکری نے پیر کو غزہ میں فلسطینی عوام کو درپیش صورتحال کو ’خطرناک‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب سے تنازع شروع ہوا ہے مصر کا مقصد رفح کراسنگ کو فعال رکھنا ہے۔
اس سے قبل غزہ میں مصری کنٹرول والی سرحدی گزرگاہ کے دوبارہ کھلنے کی توقع کی جا رہی تھی تاکہ غزہ میں محصور شہریوں کی مدد کی جا سکے۔
اقوام متحدہ کی امدادی سرگرمیوں کی سربراہی کرنے والے مارٹن گریفتھس نے کہا  ہے کہ وہ ناکہ بندی کی شکار غزہ کی پٹی میں امداد کے لیے مذاکرات کی غرض سے مشرق وسطیٰ کا دورہ کریں گے۔
مارٹن گریفتھس نے کہا ہے کہ ان کا دفتر اسرائیل، مصر اور دیگر ممالک کے ساتھ ’سنجیدہ بات چیت‘ جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’میں کل خود اس خطے میں جاؤں گا تاکہ مذاکرات میں مدد کرنے کی کوشش کروں اور ان ہزاروں کارکنوں کی غیرمعمولی ہمت کے ساتھ اظہار یکجہتی کروں جو جو اب بھی غزہ اور مغربی کنارے کے شہریوں کی مدد کے لیے وہاں موجود ہیں۔‘
اتوار کو امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اتوار کو مصری صدر عبدالفتاح السیسی کے ساتھ ایک ملاقات کے بعد کہا تھا کہ ’رفح کو دوبارہ کھول دیا جائے گا۔ ہم اقوام متحدہ، مصر، اسرائیل اور دیگر کے ساتھ مل کر ایک ایسا طریقہ کار وضع کر رہے ہیں جس کے ذریعے امداد حاصل کی جائے اور اسے ان لوگوں تک پہنچایا جائے جنہیں اس کی ضرورت ہے۔‘
انٹونی بلنکن نے کراسنگ پوائنٹ کو دوبارہ کھولنے کے لیے کوئی مخصوص وقت نہیں دیا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ تجربہ کار امریکی سفارت کار ڈیوڈ سیٹر فیلڈ، جنہیں اتوار کو مشرق وسطیٰ کے انسانی مسائل کے لیے خصوصی نمائندہ مقرر کیا گیا تھا۔ وہ پیر کو مصر پہنچیں گے تاکہ اس معاملے پر کام کریں۔‘

شیئر: