Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کلاسک گاڑی کو الیکٹرک کار میں کیسے تبدیل کریں؟

کسی بھی گاڑی کو مناسب قیمت پر الیکٹرک کار میں تبدیل کیا جا سکتا ہے (فوٹو: ڈائس فاؤنڈیشن)
کسی بھی گاڑی کو مناسب قیمت پر الیکٹرک کار میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
پُرانے ماڈل کی کون سی گاڑیاں بآسانی الیکٹرک سسٹم میں تبدیل ہو سکتی ہیں؟ 

منی کوپر 1959

منی کوپر اپنے خوبصورت ڈیزائن کی وجہ سے بہترین سٹی کار ہے۔ بجلی سے چلنے والی گاڑیوں میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ اس کی بیٹری کی گنجائش کتنی ہے۔ وہ گاڑیاں جو شہر کے اندر ہی چلائی جاتی ہیں انہیں چارج کرنے کی سہولت ہر جگہ میسر ہوتی ہے۔ 
19 کلو واٹ والی بیٹری سے 75 ہارس پاور والی گاڑی کو 6.6 کلو واٹ چارج کرنے کے بعد 100 میل تک بآسانی چلایا جا سکتا ہے۔ 

مزدا سپورٹس کار 1989 

یہ گاڑی کیوں بجلی سے چلانے کے لیے موزوں ہے، اس بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سپورٹس کار ہے ۔ اس کی بناوٹ اس طرح کی گئی ہے کہ اس کی باڈی پرہوا کا دباؤ زیادہ اثر انداز نہیں ہوتا۔

مزدا 1989 کی بناوٹ اس طرح کی گئی ہے کہ اس کی باڈی پرہوا کا دباؤ زیادہ اثر انداز نہیں ہوتا (فوٹو: سوشل میڈیا)

برطانیہ کی زیرو ای زیڈ کمپنی نے ’ایم ایکس 5‘ کو الیکٹرک گاڑی میں تبدیل کیا جس کے لیے انہوں نے کار کے بونٹ کے نیچے خصوصی بیٹریاں نصب کیں۔
علاوہ ازیں دیگر اشیا کو بھی متوازان انداز میں گاڑی میں فٹ کیا گیا جس سے گاڑی کے اگلے اور عقبی حصہ کا توازان برقرار رہا۔ 120 ہارس پاور والی اس گاڑی میں 25 کلو واٹ بیٹری نصب کی گئی جبکہ 6.6 کلوواٹ چارج ہونے پر100 میل تک چلتی ہے۔ 
پورشے 911 کلاسیکل گاڑی 1964
کمپنی نے قدیم کلاسیکل گاڑی 911 میں جو تبدیلیاں کیں اس کے بعد گاڑی کے مالک کی مرضی پر منحصر ہے کہ وہ جب چاہے اس میں رد و بدل کر سکے۔ گاڑی کو 247 ہارس پاور سے بڑھا کر 500 ہارس پاور تک کیا جا سکتا ہے۔
اس طرح گاڑی کی رفتار بھی 0 سے 60 میل فی گھنٹہ محض چار سیکنڈ میں ہو جاتی ہے۔ اس گاڑی میں 62 کلو واٹ والی بیٹری فی گھنٹہ 50 کلو واٹ تک چارج ہوتی ہے جو 320 ہارس پاور والی گاڑی کو 200 میل تک چلانے کے قابل ہوتی ہے۔ 

رولز رائس فینٹام وی 1959 

برٹش کمپنی لیوناز کی جانب سے بہت کم تعداد میں تبدیل کی جانے والی کلاسیکل گاڑیاں بنائی جاتی ہیں۔ ان گاڑیوں کے بجلی سے چارج ہونے والی جو بیٹری استعمال کی جاتی ہے وہ 80 کلو واٹ ہوتی ہے جو 300 میل تک کارآمد رہ سکتی ہے۔

آسٹن مارٹن ڈی بی 5  جیمز بانڈ کے فلم میں استعمال ہوئی تھی۔ (فوٹو:گوڈنگ اینڈ کمپنی)

جگوار ای 1961 

یہ گاڑی معروف اور لگژی گاڑیوں میں شمار ہوتی ہے۔ ’آئی پیس‘ ٹائپ کی گاڑی جو کہ فورویل ڈرائیو ہوتی ہے اسے بآسانی ای ٹائپ میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
اس کی بجلی سے چارج ہونے والی بیٹری سسٹم کو انجن کی جگہ فٹ کیا جاتا ہے جبکہ گیئر کی گراریوں کو بھی تبدیل کیا جاتا ہے جس کے بعد اس گاڑی کا مجموعی وزن روایتی گاڑی سے 46 کلوگرام کم ہو جاتا ہے۔ چھ سیلنڈر والی گاڑی جس کی بیٹری 62 کلوواٹ کی ہوتی ہے جو 50 کلوواٹ فی گھنٹہ چارج ہونے کے بعد 200 میل تک چلائی جا سکتی ہے۔ 

فوکس ویگن بیٹل 1938

دور جدید کی دوڑ میں فوکس ویگن کمپنی بھی کسی سے پیچھے نہیں رہی۔ جرمن کمپنی ’ای کلاسیک‘ کے ساتھ مل کر الیکٹرک گاڑی کی تیاری شروع کر دی۔ گاڑی میں 26 کلوواٹ کی بیٹری جوکہ 120 ہارس پاور کی طاقت کے ساتھ 120 میل تک چل سکتی ہے۔ 

ڈی ایم سی ڈیلورین 1981

اس گاڑی کی بیٹری 42 کلو واٹ کی ہے جب چارج ہونے کے بعد 140 میل تک چل سکتی ہے۔ گاڑی 295 ہارس پاور کی طاقت رکھتی ہے۔ 

آسٹن مارٹن ڈی بی 1965 

اگر آپ جیمز بانڈ کی فلمی دنیا میں رہنا پسند کرتے ہیں تو آپ یقینی طورپر آسٹن مارٹن ڈی بی 5 سے بھی واقف ہوں گے۔ یہ گاڑی فلم ’گولڈ فنگر‘ جو 1964 میں ریلیز ہوئی تھی میں استعمال کی گئی تھی۔
برٹش کمپنی لیوناز نے اس گاڑی کو بجلی کی کار میں تبدیل کیا جس پر تقریباً ایک ملین پاؤنڈ کے اخراجات آئے۔ گاڑی کا بنیادی انجن جو کہ 4.0 لیٹر چھ سیلنڈر کا تھا تبدیل کرکے اسے بجلی سے چلنے والی گاڑی بنایا۔ اس کی 60 کلو واٹ والی بیٹری 200 میل تک چل سکتی ہے۔

شیئر: