Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیب میں پیشی کے دوران بشریٰ بی بی سے کیا سوالات پوچھے گئے؟

نیب نے القادر ٹرسٹ کو ملنے والے عطیات کا ریکارڈ بھی طلب کیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی پیر کے روز190  ملین پاونڈز کیس میں احتساب بیورو کے سامنے پیش ہوئیں جس کے بعد ان کے القادر یونیورسٹی اور پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض سے تعلقات کے بارے میں تحقیقات کی گئیں۔
اس موقع پر انہیں تفصیلی جوابات دینے کے لیے ایک سوالنامہ بھی جاری کیا گیا۔
بشری بی بی کو اس سوالنامے میں شامل 12 سوالوں کے جوابات دو ہفتوں میں دینے کی ہدایات کی گئی ہیں۔
سوالنامے میں دیے گیے سوالات میں بشری بی بی سے پوچھا گیا ہے کہ  آپ کی تعلیمی قابلیت کیا ہے؟ اسلامی تدریس کا کورس بھی کیا؟ 
القادر ٹرسٹ پراجیکٹ بنانے کا مقصد کیا ہے؟ کیا آپ ٹرسٹی ہونے کے ساتھ بطور استاد بھی کوئی ذمہ داری ادا کر رہی ہیں؟
کیا آپ بطور ٹرسٹی یا بطور استاد یونیورسٹی سے کسی قسم کی تنخواہ یا مراعات لیتی ہیں؟ القادر یونیورسٹی بنانے کا خیال کس کا تھا اور اس کے لیے جگہ کا تعین کس نے کیا؟
آپ بطور ٹرسٹی القادر یونیورسٹی میں کیا ذمہ داریاں ادا کر رہی ہیں؟ اس ٹرسٹ کو بنانے کے لیے ملک ریاض حسین اور بحریہ ٹاون کا کیا کردار ہے؟
فرح شہزادی سے آپ کا تعلق کیا ہے؟ کیا آپ ان کے مالی معاملات اور کردار کے بارے میں مطمئن ہیں؟ کیا آپ کو علم ہے کہ فرح شہزادی ( گوگی) نے ہاؤسنگ سوسائٹی سے اسلام آباد میں 240 کنال زمین حاصل کی؟ 
کیا آپ فرح شہزادی کے مالی معاملات و کردار سے مطمئن ہیں؟  ملک ریاض نے القادر ٹرسٹ میں خود دلچسپی دکھائی یا آپ نے رابطہ کیا؟ 
نیب نے القادر ٹرسٹ کو ملنے والے عطیات کا ریکارڈ بھی طلب کیا ہے۔

شیئر: