Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دھونی کو رن آؤٹ کرنے پر اب بھی ’نفرت انگیز‘ ای میلز موصول ہوتی ہیں: مارٹن گپٹل

2019 کے کرکٹ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ نے انڈیا کو 18 رنز سے شکست دے دی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
نیوزی لینڈ کے سابق بیٹر مارٹن گپٹل نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں 2019 کے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں لیجنڈری انڈین وکٹ کیپر بیٹر مہندرا سنگھ دھونی (ایم ایس دھونی) کو رن آؤٹ کرنے پر ابھی بھی ’نفرت انگیز‘ ای میلز موصول ہوتی ہیں۔
مارٹن گپٹل اِن دنوں نجی ٹی20 لیگ ’لیجنڈز لیگ کرکٹ‘ کے سلسلے میں انڈیا کے شہر دہرادون میں موجود ہیں جہاں وہ ’اربن رائزرز حیدرآباد‘ کی ٹیم کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق مارٹن گپٹل 2019 کے کرکٹ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں ایم ایس دھونی کے رن آؤٹ کو ایک ’قسمت کا کھیل‘ کہتے ہیں۔
سابق کیوی بیٹر نے کہا کہ ’اُس رن آؤٹ کا شمار ان چیزوں میں ہوتا ہے جو بہت ہی جلدی ہوئیں تھیں۔ مجھے صرف یہ یاد ہے کہ گیند ہوا میں بلند ہوئی تھی اور پھر میں نے دیکھا کہ گیند تو میری جانب آ رہی ہے لہذا میرے پاس رن آؤٹ کرنے کے لیے بہت ہی کم وقت تھا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’مجھے علم تھا کہ گیند کے وکٹوں پر لگنے کے امکانات بہت کم تھے لیکن میں نے تھرو مارنے کی کوشش کی اور صرف ڈیڑھ سٹمپس (وکٹوں) کو نشانہ بنایا، میری قسمت تھی کہ گیند وکٹوں کو لگ گئی۔ قسمت بہت اچھی تھی اور وہ تھرو بالکل نشانے پر لگی۔‘
اس بارے میں مارٹن گپٹل نے مزید انکشاف کیا کہ انہیں انڈین عوام کی جانب سے ابھی بھی نفرت انگیز ای میلز موصول ہوتی ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ ’دوسرے لفظوں میں پورا انڈیا مجھ سے نفرت کرتا ہے۔ مجھے یہاں ابھی بھی کئی نفرت آمیز ای میلز موصول ہوتی ہیں۔‘
خیال رہے مانچسٹر میں کھیلے گئے 2019 کے کرکٹ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ نے انڈیا کو 18 رنز سے شکست دے دی تھی۔
یہ میچ ایم ایس دھونی کا آخری انٹرنیشنل میچ ثابت ہوا تھا جس میں وہ 50 رنز بنا پائے تھا لیکن اپنی ٹیم کو فتح دلوانے میں ناکام رہے تھے۔

شیئر: