Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کے ساتھ اقتصادی شراکت داری کے نئے دور کا آغاز ہو گیا: اماراتی قونصل جنرل

کراچی میں متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی نے کہا ہے کہ امارات اور پاکستان  کے درمیان اقتصادی شراکت داری کے نئے دور کے آغاز ہو گیا ہے۔
جمعے کو متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’متحدہ عرب امارات عزت مآب بانی یو اے ای کے ویژن کے مطابق برادر ملک پاکستان کے لیے ہمہ وقت ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار رہا ہے اور ان شا اللہ ہمیشہ رہے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہمیں بے انتہا خوشی ہے کہ اس بار حکومت پاکستان نے یو اے ای انویسٹرز کے لیے  پہلے سے بڑھ کر پُراعتماد فضا اور سہولیات کی یقین دہانی کرائی ہے۔‘
قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ پاکستان چاہے تو یو اے ای سی پیک میں بھی اپنا حصہ ڈالے گا۔
گزشتہ چند روز میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان توانائی، پورٹ آپریشنز پروجیکٹس، ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ، فوڈ سکیورٹی، لاجسٹکس، معدنیات اور بینکنگ اینڈ فنانشل سروسز کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے تعاون سے متعلق مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔
اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات کے ریئل اسٹیٹ سیکٹر کے سرمایہ کار بھی پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کے لیے پُرجوش نظر آ رہے ہیں اور اس سلسلے میں حالیہ دنوں میں ہی ایک کاروباری وفد نے ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیویلپرز (آباد) کے دفتر میں منتخب چیئرمین اور ان کی کابینہ سے کامیاب ملاقات بھی کی ہے۔
معاہدوں کے تحت متحدہ عرب امارات پاکستان میں 20 سے 25 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گا۔ جس سے پاکستان میں معاشی استحکام کی راہ ہموار ہو گی اور سرمایہ کاری سے سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کے تحت مختلف اقدامات کو پورا کرنے میں مدد بھی ملے گی۔
وزیراعظم نے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کو ایک تاریخی اقدام قرار دیا جس سے پاکستان متحدہ عرب امارات اقتصادی شراکت داری کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تاریخی اور گہرے برادرانہ تعلقات ہیں جو وقت کی ہر آزمائش پر پورا اترے ہیں۔ ایک بار پھراس رشتے کی مضبوطی کے لیے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوطرفہ سٹریٹیجک تعاون اور بات چیت کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

شیئر: