Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں فوری جنگ بندی کو دنیا اپنی ترجیح بنائے: سعودی وزیر خارجہ

سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ایک قابل اعتبار روڈ میپ بھی ہونا چاہیے۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ’غزہ میں فوری جنگ بندی ضروری ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ دنیا کے مختلف علاقوں میں موجود حکومتیں اسے ترجیح کے طور پر نہیں دیکھ رہی ہیں۔‘
شہزادہ فیصل بن فرحان نے جمعے کو امریکی وزیر خارجہ کے ساتھ عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس سے قبل واشنگٹن میں پریس کانفرنس میں کہا کہ ’فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ایک قابل اعتبار روڈ میپ بھی ہونا چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہمارا پیغام مربوط اور واضح ہے۔ جس کا خلاصہ یہ ہے کہ ہم فوری جنگ بندی کو ضروری سمجھتے ہیں۔‘
الاخباریہ اور عرب نیوز کے مطابق سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’اس تنازع میں پریشان کن حقیقت یہ ہے کہ تنازعات اور لڑائی کے خاتمے کو بین الاقوامی برادری  اولین ترجیح نہیں سمجھ رہی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میں یقیناً امید کروں گا کہ امریکہ میں ہمارے پارٹنرز مزید کام کریں گے۔ ہمیں یقین ہے کہ وہ مزید کچھ کرسکتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’غزہ میں انسانی امداد میں نمایاں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ بیوروکریٹک رکاوٹوں کی وجہ سے امداد کو محدود کیا جا رہا ہے اور محدود کر دیا گیا ہے جو ناقابل قبول ہے‘۔ 
اردن کے وزیر خارجہ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ’اگر جمعے کو قرار داد ناکام ہوتی ہے تو یہ اسرائیل کو اپنے قتل عام کو جاری رکھنے کا لائسنس دے گا۔‘
انہوں  نے کہا کہ ’ہماری ترجیح جنگ، ہلاکتیں روکنا اور غزہ کے انفراسٹرکچر کو تباہی سے روکنا ہے۔‘
’جو پیغام بھیجا جا رہا ہے وہ یہ ہے کہ اسرائیل بین الاقوامی قانون سے بالاتر ہوکر کام کر رہا ہے اور دنیا کچھ نہیں کر رہی ہے۔ ہم جنگ بندی کے حوالے سے امریکہ کے موقف سے متفق نہیں ہیں۔‘

عرب اسلامی وزارتی کمیٹی میں سعودی عرب، مصر، قطر، اردن، فلسطینی اتھارٹی اور ترکی کے وزرائے خارجہ شامل ہیں۔ (فوٹو: ایس پی اے)

مصری وزیر خارجہ سامح شکری نے کہا کہ ’اس کا حل جنگ بندی ہے۔‘
’اگر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اس قرارداد کو منظور کرنے میں ناکام رہتی ہے جس میں صرف انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے تو یہ اسرائیل کو غزہ کے شہریوں کے خلاف قتل عام جاری رکھنے کا لائسنس دے گا۔‘
عرب اسلامی وزارتی کمیٹی میں سعودی عرب، مصر، قطر، اردن، فلسطینی اتھارٹی اور ترکی کے وزرائے خارجہ شامل ہیں۔
دریں اثنا فلسطینی صدر محمود عباس نے غزہ میں جنگ کو فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ’ فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ایک دیرپا سیاسی حل نکالنے کے لیے بین الاقوامی امن کانفرنس بلائی جانی چاہیے۔‘

شیئر: