Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی: پہلی بیوی کی موجودگی میں دوسری شادی، مسیحی نوجوان کو تین سال قید کی سزا

ملزم کو پاکستان پینل کورٹ کی دفعات 494، 468 اور 471 کے تحت سزا سنائی گئی۔ فائل فوٹو: فری پِکس
پاکستان کے جنوبی صوبہ سندھ کے شہر کراچی میں مسیحی نوجوان کو پہلی بیوی کی موجودگی میں دوسری شادی مہنگی پڑ گئی، مقامی عدالت نے کرسچن ایکٹ کے تحت نوجوان کو 3 سال قید اور 30  ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔
کراچی کی ضلع شرقی میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں شہر کے علاقے محمود آباد سے تعلق رکھنے والی اسٹر نامی خاتون نے اپنے شوہر جوشوا الیاس کی دوسری شادی کے خلاف کرسچن ایکٹ کے تحت درج کیے گئے مقدمے کی سماعت ہوئی۔
مدعی مقدمہ اسٹر جوشوا کے وکیل سلمان مائیکل عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل اسٹر کی ڈیڑھ سال قبل جوشوا سے شادی ہوئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹر شادی کے بعد بیرون ملکں مقیم تھی، ان کے واپس پاکستان آنے پر انہیں معلوم ہوا کہ ان کے شوہر نے غیر موجودگی میں دوسری شادی کر لی ہے جو پاکستان میں موجود کرسچن ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں رائج کرسچن میرج ایکٹ کے تحت ایک بیوی کی موجودگی میں دوسری شادی کرنا جرم ہے۔ خاتون اسٹر جوشوا نے اپنے شوہر کی دوسری شادی کرنے پر کراچی ضلع شرقی کے علاقے محمود آباد کے تھانے میں اپنے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کروایا گیا تھا۔  
عدالت نے دونوں فریقن کے دلائل سننے کے بعد جوشوا الیاس کو تین مختلف دفعات کے تحت 3 تین سال کی سزا سنائی جبکہ 30 ہزار روپے جرمانے کے بھی احکامات جاری کیے۔ ملزم کو پاکستان پینل کورٹ کی دفعات 494، 468 اور 471 کے تحت سزا سنائی گئی ہے۔
مدعی مقدمہ اسٹر جوشوا کے وکیل نے میڈیا کو بتایا کہ سندھ کی تاریخ میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے جس میں کرسچن ایکٹ کے تحت کسی کو سزا ہوئی ہے۔

شیئر: