Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ضلع ٹانک اور خیبر میں پولیس پر دہشت گردوں کے حملوں میں 2 ہلاک، 12 زخمی 

پولیس حکام کے مطابق دہشت گردوں کے کچھ ساتھی فائرنگ کرتے ہوئے پولیس لائن کے احاطے میں داخل ہوئے تھے۔ فائل فوٹو: سکرین گریب
ضلع ٹانک کے پولیس لائن پر 15 دسمبر کی علی الصبح دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار جان سے گیا جبکہ ضلع خیبر میں پولیس اور ایف سی کی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے میں ایک ہلاک اور سات اہلکار زخمی ہوئے۔
خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں 15 دسمبر کی صبح 4 بجے دہشت گردوں نے پولیس لائن کو گھیرے میں لے کر حملہ کیا اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کرنے لگے۔
مقامی پولیس حکام کے مطابق ضلع ٹانک کی پولیس نے حملہ پسپا کرنے کے لیے فائرنگ شروع کی اور آخری اطلاعات تک جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور مارا گیا۔
دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار جان سے گیا جبکہ 5 سے زائد اہلکار زخمی ہوئے۔
ڈی پی او ٹانک افتخار شاہ نے بتایا کہ انہوں پولیس اہلکاروں کے ہمراہ آپریشن میں حصہ لیا اور اس وقت بھی کلئیرنس آپریشن میں شامل ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کے بارے کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔ ان کے مطابق پولیس جوانوں کی ہمت اور فوری جوابی کارروائی کی وجہ سے نقصان کم ہوا۔
پولیس حکام کے مطابق دہشت گردوں کے کچھ ساتھی فائرنگ کرتے ہوئے پولیس لائن کے احاطے میں داخل ہوئے تھے جس کے بعد سرچ اینڈ کلیئرنس آپریشن جاری ہے جس میں سکیورٹی فورسز بھی شامل ہیں۔ 
دوسری جانب ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ میں ملک دین خیل خوڑ کے قریب پولیس اور ایف سی کی چیک پوسٹ پر مسلح افراد نے بھاری ہتھیارں سے حملہ کیا جسمیں ایک سکیورٹی اہلکار ہلاک جبکہ 7 زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور منتقل کیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق علاقے میں اس وقت بھی سرچ آپریشن جاری ہے۔

شیئر: