Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی آرمی چیف کی سینیئر امریکی جنرل سے ملاقات، دوطرفہ فوجی تربیت بڑھانے پر زور

میتھیو ملر نے کہا کہ ’پاکستان امریکہ کا ایک بڑا نان نیٹو اتحادی ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹکام) کے سربراہ جنرل مائیکل ایرک کوریلا سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ فوجی تربیت بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
عرب نیوز کے مطابق جنرل عاصم منیر نومبر 2022 میں پاکستان کے آرمی چیف بننے کے بعد امریکہ کے اپنے پہلے سرکاری دورے پر گذشتہ منگل کو واشنگٹن پہنچے تھے۔
اپنے دورے کے دوران انہوں نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور سیکریٹری دفاع لیوڈ جے آسٹن سمیت دیگر اعلیٰ امریکی سکیورٹی حکام کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔ 
منگل کو آرمی چیف نے امریکی جنرل سے فلوریڈا میں ٹمپا بے میں سینٹ کام ہیڈ کوارٹر میں ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد پاک فوج کے میڈیا ونگ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ملاقات کے دوران مشترکہ مفادات کے امور بالخصوص علاقائی سلامتی کے معاملات میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بیان کے مطابق ’دونوں فریقوں نے مشترکہ تربیت کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا اور سینٹکام اور پاکستانی فوج کے درمیان تربیتی تعلقات کو بڑھانے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔‘
آرمی چیف نے فلوریڈا کے دورے کے دوران سینٹ کام کے جوائنٹ آپریشن سینٹر کا بھی دورہ کیا۔
امریکی محکمہ خارجہ نے ایک اتحادی کے طور پر پاکستان کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔ 
میتھیو ملر نے میڈیا بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’پاکستان امریکہ کا ایک بڑا نان نیٹو اتحادی اور نیٹو پارٹنر ہے۔ ہم علاقائی سلامتی اور دفاعی تعاون پر اس کے ساتھ شراکت چاہتے ہیں۔‘

شیئر: