Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا آئی جی اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے؟

لیکشن کمیشن نے آئی جی اسلام آباد اور ڈی سی اسلام آباد کے خلاف سیاسی جماعتوں کی جانب سے شکایات پر دونوں کو اپنے عہدوں سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ (فوٹو: ایکس)
پاکستان کے مقامی میڈیا کے مطابق الیکشن کمیشن کے حکم پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے انسپکٹر جنرل پولیس اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو ہٹا دیا ہے تاہم نگران وزیر اطلاعات مرتضٰی سولنگی نے اس خبر کی تصدیق یا تردید کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
پیر کو اس خبر کے حوالے سے اردو نیوز نے جب نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے منگل کو ہونے والے الیکشن کمیشن کے اجلاس کا انتظار کریں سب کچھ واضح ہو جائے گا۔
’الیکشن کمیشن کے منگل کو ہونے والے اجلاس کا انتظار کریں، پتہ چلے گا کہ کیا ہوا ہے۔‘
انہوں نے سوال پوچھا کہ ان کو ہٹانے کا کوئی نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے؟
خیال رہے الیکشن کمیشن نے آئی جی اسلام آباد اور ڈی سی اسلام آباد کے خلاف سیاسی جماعتوں کی جانب سے شکایات پر دونوں کو اپنے عہدوں سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔
تاہم دونوں کو کمیشن کے واضح احکامات کے باوجود عہدوں سے نہ ہٹائے جانے پر الیکشن کمیشن نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو 26 دسمبر کو طلب کر رکھا ہے۔
دوسری جانب نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے سیکریٹری خرم آغا کی جانب سے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن آئی جی اور ڈی سی اسلام آباد کی نئی تعیناتی کے مقام کے لیے پینل آف آفیسرز تجویز کرے۔

احد چیمہ کو ہٹانے کی منظوری 

دوسری جانب صدر مملکت نے نگراں وزیراعظم کی سفارش پر احد چیمہ کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دے دی ہے۔
ایوان صدر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق صدر عارف علوی نے احد خان چیمہ کو وزیرِ اعظم کے مشیر برائے اسٹبلشمنٹ کے عہدے سے ہٹانے کی منظوری دے دی۔
 نگران وزیراعظم نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہدایت پر احد خان چیمہ کو عہدے سے ہٹانے کی سمری صدر مملکت کو ارسال کی تھی
کمیشن نے گذشتہ ہفتے ایڈووکیٹ سید عزیز الدین کاکاخیل کی جانب سے دائر درخواست پر احد چیمہ کو ہٹانے کا حکم دیا تھا۔
ایڈووکیٹ سید عزیز الدین کاکاخیل کی درخواست میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور ان کی کابینہ کے بعض دیگر ارکان کو ہٹانے کی استدعا کی گئی تھی۔
درخواست میں الیکشن کمیشن سے (نگران وفاقی کابینہ میں شامل) احد چیمہ، فواد حسن فواد اور وزیراعظم کے سابق پرنسپل سیکرییٹری سید توقیر حسین کو بھی ان کے عہدوں سے ہٹانے کی درخواست کی گئی تھی۔

شیئر: