Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں درآمد شدہ موبائل فونز کی قیمتوں میں کیسے کمی ہوئی؟

نئی ویلیوایشن کے تحت موبائل فون کے ماڈل اور ویلیو کے حساب سے ڈیوٹی طے کی گئی ہے(فائل فوٹو: پکسابے)
وہ بے روز گار تھیں، نوکری کی تلاش میں جگہ جگہ دھکے کھا رہی تھیں کہ کسی نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ بولنا اچھا جانتی ہیں اور میڈیا کی فیلڈ میں کام کا تجربہ بھی رکھتی ہیں تو کیوں نہ آن لائن پلٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے آمدنی کا کوئی ذریعہ تلاش کریں۔
انہوں نے مشورے پر غور کیا اور کچھ قریبی دوستوں سے مشاورت کے بعد اپنا یوٹیوب چینل بنانے کا فیصلہ کیا۔ مختلف موضوعات پر ویڈیو بنانا شروع کی، عوامی دلچسپی پر مبنی مختصر سی ویڈیوز بنا کر اپنے چینل سے اپ لوڈ کرنا شروع کیں جسے ناظرین کی توجہ ملنے لگی۔ 
پھر کچھ ہی عرصے میں ان کا چینل مونیٹائزڈ ہو گیا۔ آمدن شروع ہوئی تو وہ اپنے کام کو بہتر سے بہتر کرنے کی کوشش کرنے لگیں۔ کام مزید بہتر ہوا تو کمنٹس میں لوگوں نے ویڈیو کوالٹی پر سوال اٹھانے شروع کر دیے۔
اردو نیوز کو اپنی کہانی اپنی ہی زبانی سناتے ہوئے کراچی ضلع شرقی کی ایڈمن سوسائٹی کی رہائشی انعم رزاق کا کہنا تھا کہ اب ایک معمولی سے موبائل فون، جس کی سکرین دو جگہ سے ٹوٹی ہوئی ہے، بھلا کیا بہتر ویڈیو کوالٹی دے سکتا تھا۔
ایسے میں انعم کو معلوم ہوا کہ حکومت نے بیرون ممالک سے پاکستان امپورٹ ہونے والے موبائل فونز کی ڈیوٹی میں کمی کر دی ہے اور اب فون کی قیمتیں کچھ کم ہوئی ہیں۔  
انعم کراچی شہر میں سفر کرنے کے لیے موٹر سائیکل کا استعمال کرتی ہیں۔ انہوں نے گھر سے اپنی چھوٹی بہن کو اپنے ساتھ موبائل مارکیٹ جانے پر آمادہ کیا اور موٹر سائیکل پر سوار ہونے کی تیاری کرتے ہوئے اپنا سکارف پہنا، ہیلمٹ تھاما اور اپنے جمع کچھ پیسے اپنے پرس میں رکھ کر صدر موبائل مارکیٹ کا رخ کیا۔
مارکیٹ پہنچنے پر حسبِ معمول موٹرسائیکل پارکنگ کے معاملے پر ہاتھ میں پرچی تھامے ایک نامعلوم شخص سے تلخ کلامی ہوئی جس نے موٹرسائیکل پارک کرنے کے نام پر زبردستی 50 روپے وصول کیے۔  
انعم کے مطابق عبداللہ ہارون روڈ مارکیٹ میں ایک دکان پر انہوں نے کچھ فون رکھے دیکھے اور ان کی قیمت میں بارے میں معلوم کیا۔ دکان دار نے مختلف موبائل فونز کے قیمتیں بتانے لگا۔
کاونٹر پر رکھے آئی فون 11 پر نظر پڑی تو اس کی قیمت معلوم کرنے پر دکان دار نے کہا کہ باجی یہ پی ٹی اے اپرووڈ نہیں ہے، باہر کا پیس ہے۔ اس کی خرید تو مہنگی ہے لیکن اب مارکیٹ میں اس کے ریٹ کم ہو گئے ہیں تو یہ آپ کو 75 ہزار روپے کا مل جائے گا۔
دونوں بہنوں نے ایک دوسرے کی جانب دیکھتے ہوئے ایک بار پھر موبائل فون ہاتھ میں اٹھا کر قیمت پوچھی تو دکاندار نے دوبارہ بتایا کہ باجی 75 ہزار روپے فائل ہوں گے۔ اس سے میں مزید کمی نہیں ہوسکتی۔  
دکان دار کی بات انہیں کچھ عجیب سی لگی کیونکہ ایک ماہ قبل اسی ماڈل کے فون کی قیمت 90 سے 95 ہزار روپے تھی۔ دکان دار سے مزید معلومات لیں تو معلوم ہوا کہ ڈالر کی قیمت میں کمی کی وجہ سے ڈیوٹی کم ہوئی ہے۔ اس لیے مارکیٹ میں استعمال شدہ پرانے موبائل فونز کی قیمتیں بھی گریں ہیں۔ 

حال ہی میں ایف بی آر کی جانب سے استعمال شدہ پرانے ماڈل کے موبائل فونز کی ڈیوٹی میں کمی کی گئی ہے (فائل فوٹو: یکسابے)

انعم کا کہنا تھا کہ ہم دونوں بہنوں نے فوری فیصلہ کیا کہ یہ فون اچھے ریٹ میں فون مل رہا ہے اس لیے اسے فوری بور پر خرید لینا چاہیے۔  
کراچی الیکٹرانک ڈیلرز ایسوسی ایشن کے رہنما محمد منہاج گلفہام نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہ استعمال شدہ پرانے ماڈل کے موبائل فونز کی قیمتوں میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ اس کی تین بنیادی وجوہات ہیں۔ ایک وجہ تو یہ ہے کہ نئے ماڈل کے آنے پر پرانے ماڈل کے موبائل فون کی قیمت کم ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ملک میں ڈالر کی قیمت میں استحکام دیکھا جا رہا ہے جس کی وجہ سے امپورٹ ہونے والی اشیا کی قیمت میں کمی دیکھی جا رہی ہیں۔
’ان دو وجوہات کے علاوہ تیسری ایک اہم وجہ یہ بھی ہے کہ حال ہی میں ایف بی آر کی جانب سے استعمال شدہ پرانے ماڈل کے موبائل فونز کی ڈیوٹی میں کمی کی گئی ہے۔‘
واضح رہے کہ رواں ماہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے موبائل فونز کی نئی ویلیوایشن کی گئی ہے۔ ایف بی آر کے ان نئے احکامات کے تحت بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی بھی اپنے ساتھ لائے گئے موبائل فونز پر عائد ڈیوٹی میں 60 فیصد تک رعایت حاصل کر سکتے ہیں۔ 
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کسٹمز ویلیوایشن کراچی نے نئی ویلیوایشن رولنگ 1834/2023 جاری کی ہے اور اس نئے حکم نامے کے بعد نو ماہ قبل جاری کیے گئے احکامات کو ختم کرتے ہوئے ملک میں موبائل فون لانے پر نئی ویلیوایشن دی گئی ہے۔
سٹیک ہولڈرز کی رائے اور مارکیٹ سروے کے بعد محکمے کی جانب سے نئی ویلیوایشن جاری کی گئی ہیں جس کے تحت موبائل فون کے ماڈل اور ویلیو کے حساب سے ڈیوٹی طے کی گئی ہے۔

شیئر: