Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ججز کے خلاف شکایات، ’سپریم جوڈیشل کونسل کو طریقے سے چلانے کی کوشش کر رہے ہیں‘

چیف جسٹس نے اپنے خطاب کے دوران سپریم کورٹ کی سہ ماہی کارکردگی رپورٹ پیش کی۔ فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
پاکستان کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کو طریقے سے چلانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ججز کے خلاف پرانی شکایات سے اس کا آغاز کیا۔
سنیچر کو اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ججز کے خلاف جن شکایات پر کارروائی کے حوالے سے ابتدائی رائے آ چکی تھی ان پر کونسل نے پروسیڈنگ شروع کی۔
انہوں نے کہا کہ مزید 100 شکایات کچھ دن پہلے جائزے کے لیے ججز کو بھجوائی گئی ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ شہریوں کی معلومات تک رسائی نہایت اہم اور ضروری ہے کیونکہ اس سے ہی احتساب کا عمل شروع ہوتا ہے۔ ’معلومات بہت مؤثر ہتھیار ہے۔ معلومات کا حصول ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’کچھ دن ہی پہلے ایک کیس سپریم کورٹ میں آیا۔ عام شہری مختار علی نے مقدمہ دائر کیا کہ عدالت عظمیٰ کے ملازمین سے متعلق معلومات دی جائیں۔‘
چیف جسٹس نے کہا کہ شہری کی درخواست پر سپریم کورٹ کی معلومات دیں اور اس مقدمے کے فیصلے میں لکھا کہ یہ شہریوں کو بنیادی حق ہے۔ ’جو شخص یا محکمہ معلومات نہیں دینا چاہتا اس کو بتانا چاہیے کہ اس کے پیچھے کیا وجہ ہے؟‘
انہوں نے کہا کہ آئین کی شق 19 اے بنیادی حقوق کے لیے ہے کہ معلومات تک رسائی ہو، اسی میں آزادی صحافت کا ذکر ہے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اب ہر شہری کے لیے معلومات کی فراہمی حق ہے۔ کورٹ رپورٹر کے ذریعے عدالتی کارروائی عام شہریوں تک پہنچتی ہے۔
’براہ راست نشریات شروع کیں تاکہ غلط فہمی کی بنیاد پر کسی پر الزام نہ لگایا جائے بلکہ کیس کو سمجھ کر ہی بات کرے۔‘
چیف جسٹس نے اپنے خطاب کے دوران سپریم کورٹ کی سہ ماہی کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’اس سے بہتر کیا موقع ہے کہ صحافیوں کے سامنے خود کو پیش کر دیں۔‘

شیئر: