سعودی وزیر دفاع اور اسلامی فوجی اتحاد کی وزارتی کونسل کے چیئرمین شہزادہ خالد بن سلمان نے ریاض میں انسداد دہشت گردی کے لیے قائم اسلامی فوجی اتحاد کے دوسرے اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے شرکا کو مملکت میں خوش آمدید کہا ہے۔
الاخباریہ کے مطابق شہزادہ خالد بن سلمان نے اپنے خطاب میں کہا ’آج کا اجلاس پہلے اجلاس کا تسلسل ہے جبکہ پہلے اجلاس میں اس اتحاد کے قیام کی وضاحت کی گئی تھی جس کا بنیادی مقصد دہشتگردی کا انسداد اور اسے فنڈنگ کرنے کے تمام ذرائع کی بیخ کنی ہے۔‘
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا ’دہشتگردی کے خطرے سےسب اچھی طرح واقف ہیں۔ اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ یہ ایک بڑی اور اہم مہم ہے۔ اس کےلیے مشترکہ کوششیں ضروری ہیں تاکہ دہشتگردی کے خطرات سے بہتر طورپر نمٹا جاسکے اور اپنے ممالک میں امن و امان کو برقرار رکھا جائے۔‘
’دین اسلام کی تعلیمات کے مطابق جو میانہ روی کی جانب بلاتا ہے اورامن وامان کے فروغ کی تعلیم دیتا ہے تاکہ ہرکوئی امن وسلامتی سے زندگی گزارے۔ اسلامی فوجی اتحاد ان اصولوں پر گامزن رہتے ہوئے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہے۔‘
سعودی وزیر دفاع نے کہا’ اسی خیال کو عملی شکل دیتے ہوئے سعودی عرب نے ریاض میں اسلامی فوجی اتحاد کا مرکزی ادارہ تمام قانونی و دیگر امور کو مدنظر رکھتے ہوئے قائم کیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام پر جاری مظالم کے بعد یہ ضروری ہو گیا ہے کہ اتحاد کے رکن ممالک کی جانب سے مشترکہ موقف اختیار کیا جائے تاکہ غزہ پٹی اور مغربی کنارے کے عوام پرہونے والی خلاف ورزیوں کی مذمت کی جائے۔‘
سمو وزير الدفاع يعلن دعم المملكة بمبلغ مئة مليون ريال لصندوق تمويل المبادرات بالتحالف الإسلامي.https://t.co/J6q1QQHPey#واس_عام pic.twitter.com/ponGily1sg
— واس العام (@SPAregions) February 3, 2024