Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چھ دہائیوں سے تلوار سازی کے پیشے سے منسلک سعودی شہری

محمد بن عیسٰی سات سال کی عمر سے تلواریں بنانے کا کام کر رہے ہیں (فوٹو: العربیہ چینل)
مملکت کے جنوبی علاقے سے تعلق رکھنے والے سعودی شہری محمد بن عیسٰی نے کہا ہے کہ تلواریں بنانے میں مجھے نفسیاتی سکون محسوس ہوتا ہے، یہ فن ہمارے آباوؤ اجداد سے ہم تک منتقل ہوا۔‘
العربیہ نیوز کے مطابق ریاض میں منعقد نمائش میں ایک سٹال جہاں تلواریں، خنجر، چاقو وغیرہ سجے ہوئے تھے، کے مالک محمد عیسی نے بتایا تلوار سازی کی صنعت سے منسلک 65  برس ہو چکے ہیں۔‘

یہ فن اسے باپ دادا سے ورثے میں ملا۔ (فوٹو العربیہ چینل)

شہری محمد بن عیسٰی کا کہنا تھا کہ ’میری عمر سات برس تھی جب والد مجھے اپنے ساتھ بھٹی پر کام کرنے کے لیے لے جایا کرتے تھے۔ ابتدا میں چھوٹے موٹے کاموں میں والد کی مدد کرتا تھا۔‘
محمد بن عیسی کا کہنا تھا کہ ’ایک وقت تھا کہ ہماری خاندان کی بنی ہوئی تلواریں عرب میں مشہور ہوا کرتی تھیں، تلواروں کی نیام بھی ہم خود ہی تیار کرتے ہیں جبکہ اسے باندھنے کےلیے جو چمڑے کی بیلٹ ہوتی ہے وہ بھی بناتے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ بعض تلواروں کی نیام پرچاندی سے نقش و نگار بھی بنائے جاتے ہیں جنہیں کاہگ کی فرمائش پرتیار کیا جاتا ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: