Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی خاتون ڈاکٹر برطانوی یونیورسٹی میں مشاورتی کمیٹی کی رکن منتخب

ڈاکٹرغادہ الحارثی کو الروابی  ایوارڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے (فوٹو، ایکس اکاونٹ)
سعودی عرب کی پہلی خاتون ڈاکٹرغادہ الحارثی کو لندن یونیورسٹی کے مشرق وسطی کالج کی مشاورتی کمیٹی کا رکن منتخب کیا گیا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ’واس‘ کے مطابق بین الاقوامی انسٹیٹیوٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرغادہ الحارثی کو جدت، عربی وعالمی ثقافت کی ماہر کے طور پر کمیٹی کا رکن مقرر کیا گیا ہے۔
ڈاکٹرغادہ الحارثی نے بتایا کہ ’میری کوشش ہو گی کہ باہمی مکالمہ اور مختلف شعبوں میں ہونے والی تحقیقی عمل کو فروغ  دیا جا سکے۔
 ’کوشش ہوگی کہ مغربی ممالک اور مشرق وسطی کے سائنسی، تعلیمی اور ثقافتی اداروں کے مابین شراکت داری میں اضافہ ہو تاکہ عالمی سطح پر مشرق وسطی کے ممالک کے حوالے سے آگاہی بڑھے۔‘
ڈاکٹر غادہ الحارثی نے مزید کہا فنون وثقافت ہر ملک کے لیے ایک عالمی پلیٹ فارم ہے جس کے ذریعے افراد اور حکومتوں کی سطح پر تعلقات کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مملکت کا ایکسپو 2030 کی میزبانی جیتنے کا عالمی شراکت داری پر گہرا اثر ہوگا اور مقامی وعالمی سطح پر تحقیقی کام تیز ہو گا۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر غادہ الحارثی نے مختلف بین الاقوامی اداروں کے ساتھ کام کرتے ہوئے سعودی عرب اور برطانیہ کے ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
اس ضمن میں انہیں عالمی ثقافت، فنون اور ہیریٹیج کے شعبوں میں خدمات پر سعودی برٹش سوسائٹی کی جانب سے 2022 میں الروابی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔

شیئر: