Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مخصوص عناصر الیکشن میں مداخلت کے الزامات کے ساتھ فوج کو بدنام کر رہے ہیں‘

پاکستان کی فوج نے کہا ہے کہ ’مسلح افواج نے دیے گئے مینڈیٹ کے مطابق عام انتخابات 2024 کے انعقاد کے لیے عوام کو محفوظ ماحول فراہم کیا اور اس سے زیادہ افواج ِ پاکستان کا انتخابی عمل سے کوئی تعلق نہیں تھا۔‘
یہ بات منگل کو فوج کے جنرل ہیڈکوارٹرز(جی ایچ کیو) میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی صدارت میں ہونے والی کور کمانڈر کانفرنس کے اعلامیے میں کہی گئی۔
افواج کے شعبہ ابلاغ عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ’فورم نے عام انتخابات میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مینڈیٹ کے مطابق تمام تر مشکلات کے باوجود محفوظ ماحول مُہیا کرنے پر فورم نے سول انتظامیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی فورسز کی کوششوں کو سراہا۔‘
اعلامیے کے مطابق فورم نے اس بات ہر تشویش کا اظہار کیا کہ ’کچھ مخصوص مگر محدود سیاسی عناصر، سوشل میڈیا اور میڈیا کے کچھ سگمنٹس کی طرف سے مداخلت کے غیرمصدقہ الزامات کے ساتھ پاکستان کی مسلح افواج کو بدنام کر رہے ہیں جو انتہائی قابل مذمت ہے۔‘
’عام انتخابات میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مینڈیٹ کے مطابق تمام تر مشکلات کے باوجود محفوظ ماحول مُہیا کرنے پر فورم نے سول انتظامیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سکیورٹی فورسز کی کوششوں کو سراہا۔‘
اعلامیے میں کہا گیا کہ ’بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ ’گڈ گورننس، معاشی بحالی، سیاسی استحکام اور عوامی فلاح و بہبود جیسے حقیقی مسائل پر توجہ مرکوز کرنے کی بجائے، ایسے مفاد پرست عناصر کی پوری توجہ اپنی ناکامیوں کو پس پشت ڈال کر سیاسی عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال پیدا کرنے پر مرکوز ہے۔‘
’ فورم نے اس بات پر زور دیا کہ ’غیرآئینی اور بے بنیاد سیاسی بیان بازی اور جذباتی اشتعال انگیزی کا سہارا لینے کی بجائے ثبوت کے ساتھ مناسب قانونی عمل کی پیروی کی جائے۔‘
’فورم نے مرکز اور صوبوں میں اقتدار کی جمہوری انداز میں منتقلی پر اطمینان کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ انتخابات کے بعد کا ماحول پاکستان میں سیاسی اور معاشی استحکام لائے گا، جس کے نتیجے میں امن اور خوشحالی آئے گی۔‘
’فورم اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہے کہ جمہوری استحکام ہی ملک کے لیے آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔‘

کور کمانڈرز کانفرنس کے شرکاء  نے مرکز اور صوبوں میں اقتدار کی جمہوری انداز میں منتقلی پر اطمینان کا اظہار کیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)

نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا
فورم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’نو مئی کے منصوبہ سازوں، اشتعال دلانے والوں، حوصلہ افزائی کرنے والوں اور شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی کرنے والوں اور فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو یقینی طور پر قانون اور آئین کی متعلقہ دفعات کے تحت انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔‘
”اس سلسلے میں مسخ شدہ، ابہام اور غلط معلومات پھیلانے کی بدنیتی پر مبنی کوششیں بالکل بے سود ہیں جو صرف مذموم سیاسی مفادات کے حصول کے لیے منظم مہم کا حصہ ہیں، تاکہ نو مئی کی گھناؤنی سرگرمیوں پر پردہ ڈالا جا سکے۔‘
’فورم نے عزم کیا کہ پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کے لیے دشمن قوتوں کے اشارے پر کام کرنے والے تمام دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے والے عناصر کے خلاف ریاست مکمل طاقت کے ساتھ نمٹے گی۔‘
’فورم نے بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں پر جاری جبر پر تشویش کا اظہار کیا اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کی مذمت کی اور اس بات کا اعادہ کیا کہ ’پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت ہر سطح پر جاری رکھے گا۔‘
اعلامیے کے مطابق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ’فلسطینی عوام کو پاکستانی قوم کی مکمل سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت حاصل ہے اور ہم مسئلہ فلسطین کے پائیدار حل کے لیے اپنے بھائیوں کے اصولی موقف کی حمایت جاری رکھیں گے۔‘
’کانفرنس کے شرکاء نے مسلح افواج کے افسران، جوانوں،  قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں سمیت شہداء کی عظیم قربانیوں کو زبردست خراجِ تحسین پیش کی۔‘
 

شیئر: