Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا ایک اور بینکار پاکستان کی معیشت کو سہارا دے سکتا ہے؟

محمد اورنگزیب پاکستان کے سب سے بڑے بینک حبیب بینک لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ہیں (فائل فوٹو: روئٹرز)
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ پاکستان کے سب سے بڑے بینک حبیب بینک لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر محمد اورنگزیب کو وزیراعظم کا معاون خصوصی برائے معیشت لگانے پر غور کیا جا رہا ہے۔
مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما مصدق ملک نے بھی اپنے ایک انٹرویو میں محمد اورنگزیب کو اہم ذمہ داری دیے جانے کی تصدیق کی ہے، تاہم ان کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ کے بارے میں حتمی فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف اسحاق ڈار کی مشاورت سے کریں گے۔
پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اطلاعات ہیں کہ اس مرتبہ مسلم لیگ ن نے اپنے روایتی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو معیشت کے بجائے کوئی اور وزارت دینے کا فیصلہ کیا ہے اور انہیں وزیر خارجہ کا قلم دان دیا دیے جانے کا امکان ہے۔
محمد اورنگزیب حبیب بینک کے علاوہ ایشیا میں جے پی مورگن گلوبل کارپوریٹ بینک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر کے طور پر بھی کام کر چکے ہیں۔
ان کا نام اس وقت زیادہ گردش میں آیا جب انہیں شہباز شریف کے حلف اٹھانے کے فوری بعد ان کی سربراہی میں معیشت کی بحالی کے لیے منعقد ہونے والے ایک خصوصی اجلاس میں دیکھا گیا۔
یہ بھی اطلاعات ہیں کہ محمد اورنگزیب جلد ہی آئی ایم ایف سے قرضے کے لیے ہونے والے مذاکرات میں بھی پاکستانی ٹیم کی قیادت کریں گے۔
تاہم مختلف حلقے ایک بینکار کو وزیر خزانہ بنانے پر اعتراض بھی کر رہے ہیں۔

محمد اورنگزیب جلد آئی ایم ایف سے ہونے والے مذاکرات میں بھی پاکستانی ٹیم کی قیادت کریں گے (فائل فوٹو: روئٹرز)

پاکستان کے سب سے بڑے انگریزی اخبار ڈان کے سینیئر صحافی اور معیشت کے تجربہ کار رپورٹر خلیق کیانی نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’معاشی بحران پر صرف معیشت دان ہی قابو پا سکتے ہیں۔‘
ایک اور پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’بینکر سے اتنے بڑے ملک کی معیشت چلوانا بحری جہاز کو کوچوان کے حوالے کرنے کے مترادف ہے۔ مستقبل دیکھنے کی صلاحیت نہ ہو تو ماضی سے سبق سیکھا جا سکتا ہے۔‘
واضح رہے کہ اس سے پہلے سٹی بینک کے سابق اعلٰی عہدیدار شوکت عزیز بھی بطور وزیر خزانہ اور وزیراعظم پاکستان معاشی معاملات سنبھالتے رہے ہیں۔

شیئر: