Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چار یورپی ممالک انڈیا میں کس لیے 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے؟

انڈین حکام کے مطابق اس طرح کے معاہدے کے لیے برطانیہ کے ساتھ مذاکرات آخری مرحلے میں ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
چار یورپی ممالک انڈیا میں 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مذکورہ سرمایہ کاری کے بدلے انڈیا ان ممالک سے درآمد کی جانے والی صنعتی پیداوار پر عائد ٹیرف ختم کرے گا۔  
انڈیا کے وزیر تجارت کا کہنا ہے کہ چار یورپی ممالک کا گروپ مذکورہ سرمایہ کاری 15 سال کے عرصے میں کریں گے۔
انڈیا اور چار یورپین ممالک کے درمیان 16 سال کے طویل مذکرات کے تجارتی معاہدے پر دستط ہوگیا ہے۔
اس معاہدے سے قبل انڈیا کے گذشتہ دو سال کے دوران آسٹریلیا اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ بھی تجارتی معاہدے ہوئے تھے۔
انڈین حکام کے مطابق اس طرح کے معاہدے کے لیے برطانیہ کے ساتھ مذاکرات آخری مرحلے میں ہے۔
نریندر مودی حکومت کی جانب سے مختلف ممالک کے ساتھ کیے جانے والے معاہدوں کا مقصد حکومت کی جانب سے 2030 تک ملکی برآمدات کو ایک ٹریلین ڈالر تک پہنچانا ہے۔
انڈین وزیر تجارت پیوش گوئل کا کہنا ہے کہ یورپین فری ٹریڈ ایسوسی ایشن (جو کہ سوئٹزرلینڈ، ناروے، لخٹنشٹائن اور آئس لینڈ پر مشتمل ہے) آئندہ 15 سالوں کے دوران انڈیا کی معیشت میں 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔
سوئٹزر لینڈ کی حکومت کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کے بدلے انڈیا سوئٹزرلینڈ سے 95 فیصد سے زیادہ صنعتی درآمدات پر ٹیرف مکمل ختم کرے گا یا جزوی طور پر ہٹائے گا۔
ناروے کے وزیرصنعت جان کرسٹائین کا کہنا تھا کہ ناروے کی کمپنیوں کی مصنوعات پر انڈیا میں بہت زیادہ یعنی 40 فیصد تک ٹیکسز ہیں اور اس معاہدے کے تحت اب ان مصنوعات پر کوئی امپورٹ ٹیکس نہیں ہو گا۔
اتوار کو ہونے والے معاہدے پر دستخط کرنے والے پانچوں ممالک پر لازم ہے کہ وہ اسے اپنی حکومتوں سے توثیق کرائیں گے۔
مذکورہ معاہدے کی خبر ایک ایسے وقت میں آئی ہے جب ایک ارب 40 کروڑ سے زیادہ آبادی والا ملک انڈیا مئی کے مہینے میں انتخابات میں جا رہا ہے اور نریندر مودی ریکارڈ تیسری مدت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انڈیا ایفٹا گروپ کا یورپی یونین کے بعد پانچواں سب سے بڑا تجاری شراکت دار ہے اور 2023 کے دوران 25 بلین ڈالر کی دو طرفہ تجارت ہوئی ہے۔

شیئر: