Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’انڈیا کا کشمیر میں پہلا پلاٹ‘، سری نگر میں مہاراشٹر بھون بنانے کا اعلان

کشمیر میں اراضی خریدنے کا فیصلہ گزشتہ برس جون میں ہوا تھا(فائل فوٹو: اے ایف پی)
مہاراشٹر انڈیا کی وہ پہلی ریاست بن گئی ہے جس نے انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت تبدیل ہونے کے بعد وہاں اڑھائی ایکڑ زمین خرید لی ہے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق ریاست مہاراشٹر کی حکومت سری نگر میں اپنے سیاحوں، یاتریوں اور ریاستی حکام کے لیے ’مہاراشڑ بھون‘ کے نام سے گیسٹ ہاؤسز بنا رہی ہے۔
کشمیر میں کسی بھی انڈین ریاست کی ملکیتی یہ پہلی عمارت ہو گی جو سری نگر کے نواح میں تعمیر کی جائے گی۔ بدھ کو مہاراشڑ کی کابینہ نے اس زمین کی خریداری کی منظوری دی۔ ’مہاراشٹر بھون‘ سری نگر ایئرپورٹ کے قریب اچگام میں اڑھائی ایکڑ زمین پر تعمیر کیا جائے گا۔
انڈیا کے زیرانتظام کشمیر (جو 5 اگست 2019 کے مرکزی حکومت کے اقدام کے بعد اب انڈیا کی یونین ٹیریٹری ہے) کی حکومت نے بھی اس زمین کی فروخت کی منظوری دے دی ہے۔
کشمیر کے محکمہ ٹیکس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’بڈگام کے علاقے اچگام میں 20 کنال شاملات دیہہ اراضی ریاست مہاراشٹر کو آٹھ کروڑ 16 لاکھ روپے کے عوض منتقل کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔‘
بیان کے مطابق ’چالیس لاکھ آٹھ ہزار روپے فی کنال کے حساب سے فروخت ہونے والی اس زمین پر ’مہاراشٹر بھون‘ تعمیر کیا جائے گا۔‘
کشمیر میں اراضی خریدنے کا فیصلہ گزشتہ برس جون میں اس وقت ہوا تھا جب مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ اکناتھ شِندے نے اپنے دورۂ کشمیر کے دوران وہاں کے لیفٹینٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کی تھی۔

مہاراشٹر کی حکومت کو زمین چالیس لاکھ آٹھ ہزار روپے فی کنال کے حساب سے فروخت کی گئی (فائل فوٹو: اے ایف پی)

مہاراسٹر کے ڈپٹی وزیراعلیٰ اور وزیر خزانہ اجیت پور نے اپنی بجٹ تقریر کے دوران بتایا کہ ’حکومت سیاحوں اور یاتریوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے سری نگر اور ایودھیا میں مہاراشٹر بھون تعمیر کرنے جا رہی ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’ریاستی حکومت نے ان دو گیسٹ ہاؤسز کی تعمیر کے لیے 77 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔‘

کشمیر میں زمین خریدنے والی پہلی انڈین ریاست

پانچ اگست 2019 کو انڈیا کی مرکزی حکومت کی جانب سے ریاست جموں کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرنے سے قبل وہاں کی مستقل باشندوں کے علاوہ کوئی بھی کشمیر میں زمین نہیں خرید سکتا تھا۔ صرف وہاں کی حکومت طویل عرصے کے لیے زمین لیز پر دے سکتی تھی۔‘
نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد وہاں نافذ باشندہ ریاست کا قانون کالعدم ہو گیا تھا جس کے بعد کشمیر میں کافی ردعمل بھی دیکھنے میں آیا۔
پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں سٹیٹ سبجیکٹ رول 1927 تاحال نافذالعمل ہے جبکہ ماضی کے مختلف ادوار میں اس قانون کو گلگت بلتستان میں معطل کیا جاتا رہا ہے۔
اب ریاست مہاراشٹر کی جانب سے کشمیر میں زمین خریدنے کے بعد یہ پہلی انڈین ریاست بن گئی جسے کشمیر میں زمین کے مالکانہ حقوق حاصل ہوں گے۔

شیئر: