Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین کا اروناچل پردیش پر دعویٰ مضحکہ خیز ہے: انڈیا

انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے ریاست اورناچل میں روڈ ٹنل کا افتتاح کیا تھا (فائل فوٹو: روئٹرز)
انڈیا نے چین کی جانب سے شمال مشرقی ریاست ارُوناچل پردیش پر ملکیت کے دعوے کو مسترد کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈین وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ چین کا اروناچل پر دعویٰ کرنا ’مضحکہ خیز‘ ہے۔
بیان کے مطابق چین کی سرحد سے متصل ریاست ’اورُناچل پردیش ہمیشہ سے انڈیا کا اٹوٹ انگ ہے اور رہے گی۔‘ چین یہ دعویٰ کرتا ہے کہ اروناچل پردیش شمالی تبَت کا حصہ ہے جسے انڈیا تسلیم نہیں کرتا۔ انڈین وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے منگل کو کہا کہ ’ان بے بنیاد دعوؤں کو مسلسل دہرانا، ان کے درست ہونے کو ثابت نہیں کرتا۔‘
وزارت خارجہ کے ترجمان کا یہ بیان گزشتہ ہفتے چین کی وزارتِ دفاع کے ترجمان کرنل ژہانگ ژیوگانگ کے ایک بیان کے جواب میں آیا ہے۔
انڈین وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے اورناچل میں روڈ ٹنل کے افتتاح کے چند دن بعد چین کی وزارتِ قومی دفاع کے ترجمان کرنل ژہانگ ژیوگانگ نے کہا تھا کہ انڈیا کو ’سرحدی مسئلے کو پیچدہ بنانے جیسا کوئی اقدام نہیں کرنا چاہیے اور اسے سرحدی علاقوں میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔‘
انہوں مزید کہا تھا کہ ’اس ٹنل کا افتتاح سرحدوں کو پرامن رکھنے کے لیے کی گئی کوششوں پر پانی پھیرنے کے مترادف ہے۔‘
انڈیا چین کے درمیان تین ہزار کلومیٹر طویل سرحد ہے جس کے بیش تر حصے کی واضح حد بندی نہیں ہوئی ہے۔
سنہ 2020 میں سرحدی جھڑپوں میں چین کے چار جبکہ انڈیا کے 20 فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
اس جھڑپوں کے بعد دونوں ممالک نے سرحد پر اپنی افواج کی تعداد اور جنگی کمک میں اضافہ کر دیا تھا۔
اس سے قبل 1962 میں بھی چین اور انڈیا کے درمیان جنگ ہو چکی ہے۔

شیئر: