Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں غیرملکیوں کا رمضان، ’ اس جیسا کہیں اور نہیں‘

رمضان میں زیادہ پسند ہر جگہ سجاوٹ، روشنیاں، ہر ایک کے چہرے پر خوشی ہے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب میں رمضان کے مقدس مہینے کی برکات سمیٹنے میں مسلمانوں کے علاوہ غیرمسلم تارکین کے گھرانے بھی شامل ہو جاتے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق غیرملکیوں کے لیے رمضان میں گھر سے دور رہنے کے چیلنجز کے ساتھ یہ مقدس مہینہ روحانی کیفیت اور خاندانی اقدار کی نشاندہی کرتا ہے۔
کروشیا کی انٹیریئر ڈیزائنر ٹینا سیبلک کا گذشتہ کچھ برسوں سے ریاض میں مستقل آنا جانا ہے۔ انہوں نے بتایا ’میں یہاں رہائشی کے طور پر پہلا رمضان دیکھ رہی ہوں جو ایک منفرد تجربہ ہے۔‘
ٹینا سیبلک نے مزید کہا ’اگرچہ میں رمضان کو روزے  نہیں رکھتی لیکن اس مقدس ماہ کی اہمیت اور اس سے جڑے ثقافتی ماحول کا دل سے احترام کرتی ہوں۔‘
’رمضان کی مقدس حیثیت کو جانتے ہوئے میں یکجہتی اور احترام کی علامت کے طور پر روزہ رکھنے کا ارادہ رکھتی ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ماہ صیام خاص نظم و ضبط کے ساتھ خود کو پرکھنے کے ساتھ روزمرہ کے مصروف اور تیز رفتار نظام الاوقات اور طرز زندگی میں پرسکون وقت ہے کیونکہ زندگی کی دوڑ کا انداز بدل جاتا ہے۔‘

رمضان کا مہینہ امن اور سکون حاصل کرنے کا بہترین وقت ہے۔ فوٹو عرب نیوز

ریاض میں رمضان کے تہوار کا تجربہ پہلی بار ہو رہا ہے۔ روشنیوں اور خوبصورتی سے سجی سڑکوں اور مساجد سے مغرب کی اذان کے ساتھ یہاں کا روحانی ماحول قابل ستائش ہے۔
دوستوں، ساتھیوں اور دیگر غیرملکیوں کے ساتھ افطار کے پکوان بانٹنا ایک پسندیدہ روایت بن گئی ہے۔
رمضان کے دوران مقامی طور پر کاروباری اوقات میں تبدیلی، خوراک کے نظام الاوقات اور سماجی سرگرمیوں کا انداز یکسر تبدیل ہو جاتا ہے۔
رمضان میں مقامی ماحول اور روزمرہ کے معمولات میں ہونے والی تبدیلیوں کو ایڈجسٹ کرنا غیرمسلم کے طور پر  بنیادی چیلنجوں میں سے ایک ہے۔
ٹینا سیبلک نے کہا کہ ’رمضان کے رسم و رواج اور آداب کو سمجھنا قدرے مشکل تھا تاہم مقامی دوستوں نے صحیح رہنمائی کی جو کہ معاشرتی اور ثقافتی انداز سمجھنے میں مددگار ثابت ہوئی۔‘

غیر مسلم کی حیثیت سے رمضان کی حقیقیت جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

پاکستانی خاتون عفرہ محمود سعودی عرب میں مقیم ہیں اور اسے اپنا گھر کہنے پر فخر محسوس کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’رمضان کا مہینہ امن، سکون اور اللہ کی قربت حاصل کرنے کا بہترین وقت ہے۔‘
’کئی سال سے سعودی عرب کا رمضان دیکھ رہی ہوں، یہاں کے رمضان جیسا ماحول دنیا میں کہیں بھی نہیں۔ ہر کوئی مہربان ہے، مساجد ہر وقت کھلی ہیں، قیام اللیل کا ماحول خاص روحانی سکون مہیا کرتا ہے۔‘
’روزمرہ کے معمولات میں تبدیلی زیادہ لطف کی چیز ہے۔ دفتری اوقات میں تخفیف خاص نوعیت کی آسانی ہے جسے آپ غیرمسلم ممالک میں حاصل نہیں کر سکتے۔‘
عفرہ محمود کا کہنا ہے کہ رمضان کے دوران رات کے وقت بازار کی رونق عید سے پہلے ہی عید کی خوشیاں دیتی ہے۔
فرانسیسی  کارکن سیسیلیا پیٹرے نے بتایا ہے ک عالمی وبا کورونا کے دوران مملکت میں کام کرنے آئی تھیں اور اس ملک کی مہمان نوازی کی وجہ سے یہاں قیام کرنا مناسب سمجھا جو کہ خوش آئند قدم تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ’رنگوں سے بھرپور ثقافت نے مجھے یہاں رہنے پر مجبور کیا ، یہاں سیکھنے کے لیے بہت کچھ ہے۔‘

رمضان میں سماجی سرگرمیوں کا انداز یکسر تبدیل ہو جاتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

سیسیلیا پیٹرے نے بتایا کہ ’یورپ میں بہت سے لوگ سعودی عرب کے بارے میں نہیں جانتے لیکن جب یہاں آتے ہیں تو تاریخ، ثقافت، آرٹ، فیشن سے بھرا ملک نظر آتا ہے اور یہاں کرنے اور دیکھنے کے لیے بہت سی چیزیں ہیں۔‘
فرانسیسی  کارکن سیسیلیا اس سے قبل بھی یہاں رمضان گزار چکی ہیں اور اس سال روزہ رکھنے کی مکمل کوشش کر رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ’سارا دن کھانے کے بغیر تو مسئلہ نہیں البتہ پانی کے بغیر تھوڑی مشکل ہے۔‘
انہوں نے رمضان کے دوران سگریٹ نوشی، گپ شپ اور ضرورت سے زیادہ سکرین کو ٹائم دینے میں کمی کا پختہ ارادہ کر لیا ہے۔
’غیرملکی اور غیرمسلم کی حیثیت سے میں رمضان کی حقیقیت اور مذہب کے بارے میں جاننے کی کوشش کر رہی ہوں۔ روزے کا مقصد کیا ہے اور اس کے کیا حاصل ہوتا ہے اور اسلام کے بارے میں مزید پڑھنے اور سمجھنے کی کوشش کر رہی ہوں۔‘

فرانس سے دور رمضان گزارنے میں کسی چیلنج کا سامنا نہیں۔ فوٹو عرب نیوز

سیسیلیا پیٹرے مقامی لوگوں کی جانب سے افطار اور سحری کی دعوتوں اور ثقافت کے ساتھ رمضان کے پکوان کی اہمیت کو سمجھنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
’رمضان کے بارے میں جو چیز زیادہ پسند ہے وہ ہر جگہ سجاوٹ، روشنیاں،  ہر ایک کی خوشی ہے جو ناقابل یقین ہے۔‘
’فرانس سے دور رمضان گزارنے میں کسی چیلنج کا سامنا نہیں، اگر رمضان گزارنے کے لیے کوئی جگہ ہے تو وہ یقینی طور پر سعودی عرب ہے جسے میں اپنا دوسرا گھر سمجھتی ہوں۔‘
 

شیئر: