Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی کے خلاف جعلی مقدمات بنانے والے افسران کے خلاف کارروائی ہوگی: وزیر قانون

خیبرپختونخوا کے وزیر قانون آفتاب عالم کا کہنا ہے کہ تھری ایم پی او کے قانون میں ترمیم کرکے اختیارات کے استعمال کا حق ڈپٹی کمشنر کے ساتھ سیشن جج یا پھر عوامی نمائندے پر مشتمل مشترکہ کمیٹی کو دیا جاسکتا ہے۔
اُردو نیوز سے گفتگو میں صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم کا کہنا تھا کہ ’ہمارے خلاف تھری ایم پی او قانون کا بہت غلط استعمال کیا گیا۔‘
’صرف میرے اوپر 5 مرتبہ تھری ایم پی او لگایا گیا جس میں 2 مرتبہ گرفتار ہوا تھا۔ یہ انگریز کا بنایا ہوا قانون ہے جس کے تحت سارا اختیار ڈپٹی کمشنر کے پاس ہوتا ہے۔‘
آفتاب عالم کا کہنا ہے کہ قانون کے اس سیکشن پر نظرثانی کرکے اس میں ترمیم پرغور کر رہے ہیں تاکہ کوئی اسے کو غلط استعمال نہ کرے۔
’تجویز ہے تھری ایم پی او میں ڈپٹی کمشنر کے ساتھ سیشن جج یا پھر منتخب عوامی نمائندے پر مشتمل مشترکہ کمیٹی ہو تاکہ قانون کے غلط اور یکطرفہ استمال کے امکان کو کم کیا جاسکے۔‘
صوبائی وزیر قانون کے مطابق جعلی مقدمات ختم کرنے کے لیے پراسکیوشن ڈیپارٹمنٹ سے بات چیت چل رہی ہے امید ہے بہت جلد تمام جعلی ایف آئی آرز ختم کیے جائیں گے۔
’جن پولیس افسران نے جعلی مقدمات درج کیے ان کو ضرور سزا ملنی چاہیے اور ملے گی کیونکہ قانون کے خلاف کوئی نہیں جاسکتا اور ہم بھی قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کارروائی کریں گے۔‘ 

رشوت خور کو پتھر مارنے کی بات صرف مثال تھی

صوبائی وزیر قانون نے اردو نیوز کو بتایا کہ وزیراعلی علی امین گنڈا پور نے پتھر مارنے کی بات کرکے عوام کو شعور دینے کے لیے ایک مثال دی ہے۔ ’وہ کہنا چاہتے تھے کہ عوام رشوت خوری کے خلاف جہاد کریں اگر آپ رشوت نہیں دیں گے تو ہم آپ کے ساتھ ہیں۔‘
’اگر کوئی رشوت مانگتا ہے تو شہری ثبوت فراہم کرے پھر ہم اسے مثال بنائیں گے۔‘

وزیر قانون کا کہنا ہے کہ جن پولیس افسران نے جعلی مقدمات درج کیے ان کو ضرور سزا ملنی چاہیے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلی صاحب کا یہ مقصد بالکل نہیں تھا کہ عوام بیوروکریسی سے لڑے۔

انصاف کارڈ متعارف کرنے کی تجویز

صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم کے مطابق صحت کارڈ کے طرز پر انصاف کارڈ جاری کرنے کی تجویز زیر غور ہے.
جس کے تحت خواتین کے وراثت کے معاملات یا غریب متاثرہ خواتین کو قانونی معاونت اور  مفت وکیل کی سہولت حاصل ہو گی۔
’اس منصوبے کو شروع کرنے کا ارادہ ہے مگر صوبے کے مالی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا جائے گا۔‘

وفاق سے کوئی محاذ آرائی نہیں چاہتے مگر ہمیں تنگ نہ کیا جائے

وزیر قانون خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ ہمارا وفاق سے تصادم کا کوئی ارادہ نہیں۔
’صوبے کو بہت سے مشکلات کا سامنا ہے ہماری ترجیح ان کو حل کرنا ہے۔ لیکن اگر ہمیں بے جا تنگ کیا گیا تو پھر ہمارے پاس بھی آپشن موجود ہیں ہم بھی قانونی راستے استعمال کرنے کا حق رکھتے ہیں۔‘

شیئر: