Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی آئی اے کے بورڈ کا ایئرلائن کی تنظیم نو اور نجکاری کا فیصلہ

یورپ میں پی آئی اے کے داخلے پر پابندی کے باعث بھی ایئرلائن کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی ایئرلائن پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے ادارے کی اصلاح کا فیصلہ کرتے ہوئے اہم فیصلے کیے ہیں۔ بورڈ ممبران نے متفقہ طور پر ادارے کی نجکاری اور  تنظیم نو کی منظوری دی ہے۔
ترجمان قومی ایئر لائن کے مطابق پی آئی اے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا 83 واں اجلاس 25 مارچ بروز پیر کو اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں قومی ایئرلائن کی موجودہ صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں بورڈ ممبران نے ادارے کی تنظیم نو کے حوالے  سے پیش کیے گئے مختلف منصوبوں پر غور کیا۔ اجلاس میں پی آئی اے کی نجکاری پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔ بورڈ ممبران نے تمام تر آرا سننے کے بعد ادارے کی تنظیم نو اور نجکاری کے لیے سکیم آف ارینجمنٹ کی منظوری دی ہے۔
پی آئی اے بورڈ ممبران کے اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق پی آئی اے بورڈ آف ڈائریکٹرز سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) کے ساتھ طریقہ کار طے کرے گا اور اس کے لیے پی آئی اے کی نجکاری کا منصوبہ ایس ای سی پی کو پیش کیا جائے گا۔ 
یاد رہے کہ ماضی میں کامیاب اور منافع بخش ایئرلائن تصور کی جانے والی پاکستان کی قومی ایئرلائن گذشتہ کئی سالوں سے شدید مالی بحران کا شکار ہے۔ قومی ایئرلائن میں اوور سٹاف، انتظامی امور میں مبینہ غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے ایئرلائن کا بزنس ماضی کے مقابلے میں نصف سے بھی کم رہ گیا ہے۔
یورپ میں پی آئی اے کے داخلے پر پابندی کے باعث بھی ایئرلائن کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حکومتی گرانٹ پر انحصار کرنے والی قومی ایئرلائن کے طیارے فیول کی ادائیگی کے لیے بھی آئے روز مشکلات کا شکار رہتے ہیں۔ 

قومی ایئر لائن اب 16 سے 18 جہازوں کے ذریعے اپنا آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری جانب پی آئی اے کا فضائی فلیٹ بھی گزرتے وقت کے ساتھ سکڑ رہا ہے۔ کبھی مختلف روٹس پر دیگر ایئرلائنز کے تعاون سے 35 سے 40 جہازوں سے آپریشن چلانے والی قومی ایئر لائن اب 16 سے 18 جہازوں کے ذریعے اپنا آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔ ان جہازوں میں سے بھی 4 جہاز ایسے ہیں جن میں آئے روز تکنیکی خرابی کی شکایات سامنے آتی ہیں۔ 
رواں ہفتے میں قومی ایئرلائن کا استنبول سے اسلام آباد آنے والا ایک جہاز فنی خرابی کی وجہ سے استنبول کے ایئرپورٹ پر گراونڈ کردیا گیا تھا۔ پرواز پی کے 704 استنبول سے اسلام آباد کے لیے ٹیکسی وے پر پہنچی ہی تھی کہ جہاز کے لینڈنگ گیئر میں خرابی پیدا ہوگئی۔ جہاز کے کپتان نے ایمرجنسی بریک لگاتے ہوئے طیارے کو واپس موڑ کر بورڈنگ برج پر کھڑا کردیا۔ جہاز کی خرابی دور کرنے کے لیے پاکستان سے پی آئی اے کے انجینیئرز روانہ ہوئے اور طیارے میں خرابی دور کرنے کے بعد جہاز واپس پاکستان لایا گیا۔ 
واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیر برائے ہوا بازی خواجہ سعد رفیق گذشتہ اتحادی حکومت کے دور میں اس بات کی نشاندہی کرچکے ہیں کہ قومی ایئرلائن کی بہتری کے لیے سخت اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے ادارے کی نجکاری اور اوور سٹاف سمیت دیگر مسائل کی نشاندہی اس وقت کے وزیراعظم کو بھی کی تھی۔

شیئر: