Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’قرقیعان ‘ سعودی عرب میں رمضان کا خصوصی روایتی تہوار

مذہبی اہمیت سے ہٹ کر تہوار کا مقصد ثقافتی ورثے کو یکجا کرنا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
رمضان المبارک کے دوران قرقیعان فیسٹیول ایسا عرب تہوار ہے جو کمیونٹی کو  متحد کرتا ہے اور مملکت بھر کے بچے خاص ملبوسات کے ساتھ مٹائیوں کے تحائف کا تبادلہ کرتے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق جزیرہ نما عرب میں یہ تہوار اسلامی کیلنڈر کے دوران 15 شعبان اور 15 رمضان کو سال میں دو بار منایا جاتا ہے۔
قرقیعان فیسٹیول بنیادی طور پر خلیجی ممالک یا جزیرہ نما عرب کے مشرقی حصے خاص طور پر کویت، بحرین، عراق، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں منعقد ہوتا ہے۔
قرقیعان کے عربی زبان میں دو معنی ہیں ’دروازے پر دستک دینا‘ یا ’ گری دار میوے سے تیار کی گئی مٹھائی‘ اس لفظ کا استعمال بنیادی طور پر تحائف دینے سے مراد ہے اور خاص دن کے حوالہ سے استعمال ہوتا ہے۔
سعودی عرب کے مشرقی ریجن قطیف کے ایک شہر میں قرقعیان کو نصف کے نام سے جانا جاتا ہے، اس کا ترجمہ ’درمیان‘ ہے کیونکہ یہ مقدس مہینے کے وسط میں آتا ہے۔
اس دن بچے روایتی لباس زیب تن کرتے ہیں اور مٹھائیوں اور نمکین کے ساتھ ہمسائیوں کے دروازہ کھٹکھٹاتے نظر آتے ہیں۔

داخلی دروازے کو پرنٹدار روایتی کپڑوں سے سجایا جاتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

لڑکیاں رنگ برنگے  ملبوسات، دلکش سنہری سکارف اور روایتی جوتوں کا انتخاب کرتی ہیں جب کہ لڑکے سفید یا کڑھائی والی ثوب پہنتے ہیں اور سر پر ٹوپی اور اس کے ساتھ روایتی سعودی رومال رکھتے ہیں۔
اس موقع پر فزیکل تھراپسٹ لینا السدہ نے بتایا ہے کہ اس جشن کے لیے اجتماعی طور پر گری دار میوے اور مٹھائیاں خرید کر تقسیم کرنے کی میرے خاندان کی روایت تھی۔
ہم خشک اور گری دار میوے چھوٹی چھوٹی تھیلوں میں ڈال کر محلوں کے  بچوں میں تقسیم کرتے تھے، مٹھائی کی ان تھیلیوں کو ناصفہ کا روایتی نام دیا گیا ہے۔

مٹھائی کے تحفے کی تھیلیوں کو ’ناصفہ حلاوہ‘ کا روایتی نام دیا گیا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

جشن قرقیعان میں روایتی ملبوسات پہننے کے ساتھ ساتھ گھر کے داخلی دروازے کو رن برنگی روشنیوں اور رنگیں پرنٹ کے روایتی کپڑوں سے سجایا جاتا ہے۔
مذہبی اہمیت سے ہٹ کر اس تہوار کا مقصد برادری، خوشی اور بھرپور ثقافتی ورثے کو یکجا کرنا ہے۔
 

شیئر: