Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کنگ عبداللہ یونیورسٹی ’کاوسٹ‘ میں 12 تحقیقی مراکز کی تشکیل

کاوسٹ کو اپنی 12,500 سے زیادہ سائنسی شعبے میں اشاعتوں پر فخر ہے۔ فوٹو عرب نیوز
کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ’کاوسٹ‘ 12 تحقیقی مراکز کی تشکیل سے سائنسی تحقیق اور اختراعات کے مرکز کے طور پر قیادت کر رہی ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق گذشتہ روز اتوار کو رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سائنس، ٹیکنالوجی اور تحقیق میں کاوسٹ کی ترقی سعودی وژن 2030 کے تحت معیشت کو مزید بہتر بنانے کے مملکت کے اہداف کے مطابق ہے۔
کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے 2009 میں اپنے قیام کے بعد سے عالمی اہمیت کے چار اسٹریٹجک شعبوں خوراک، پانی، توانائی اور ماحولیات میں سائنسی علم کو وسیع اور مؤثر طریقے سے پھیلانے اور لاگو کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے۔
یونیورسٹی میں انجینئرنگ اور فزیکل سائنس سے لے کر حیاتیاتی اور ماحولیاتی علوم کے شعبے قائم ہیں جہاں تحقیق کے مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔
یونیورسٹی کا متاثر کن دانشورانہ املاک کا اہم پورٹ فولیو ہے جس میں 105 رجسٹرڈ پیٹنٹ، 578 پیٹنٹ زیر التواء رجسٹریشن اور انکشاف شدہ 708ایجادات شامل ہیں۔

کاوسٹ کی ترقی وژن 2030 کے تحت مملکت کے اہداف کے مطابق ہے۔ فوٹو عرب نیوز

یونیورسٹی کے قیام سے ہی جدت طرازی کے عزم کا اظہار اس کے 35 اسٹارٹ اپس اور 15 لائسنسنگ معاہدوں کی مدد سے ہوتا ہے جو انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے اور تحقیق کو تجارتی بنانے میں خاص کردار ادا کر رہا ہے۔
کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اپنی کیو ایس ورلڈ رینکنگ کے مطابق 12,500 سے زیادہ سائنسی اشاعتوں پر فخر کرتی ہے۔
 

شیئر: